پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سینیئر رہنماؤں اور کارکنوں کے بعد انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے بھی اسلام آباد کے جلسہ عام کومنسوخ کرنے پربیرسٹرگوہراورعمرایوب کے خلاف اعلان بغاوت اور فوری استعفے کا مطالبہ کیا ہے اور بزدلانہ فیصلے کا الزام عائد کرتے ہوئے چوڑیوں کا تحفہ پیش کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی جلسہ ملتوی ہونے پر محمود اچکزئی کیوں ناراض ہیں؟
جمعرات کووی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے رہنما جو اسلام آباد جلسہ میں شرکت کے لیے آ رہے تھے، نے کہا کہ خواتین کے لیے سب سے بہترین تحفہ چوڑیوں کا ہوتا ہے اس لیے ہم جمعرات کو جلسہ عام میں پی ٹی آئی کی خاتون رہنما صنم جاوید کے لیے چوڑیوں کا تحفہ لائے تھے۔
ہاتھ میں پکڑا چوڑیوں کا جوڑا دکھاتے ہوئے انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اب چوڑیوں کا یہ تحفہ صنم جاوید کو نہیں بلکہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان اور سیکریٹری جنرل عمر ایوب کو پیش کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ہمیں احساس ہوا کہ ہم جوڑیوں کا یہ تحفہ صنم جاوید کو دینے میں غلطی کر رہے ہیں کیونکہ وہ تو بیرسر گوہر خان اور عمرایوب جیسے ہزاروں مردوں سے زیادہ طاقتورمرد ہے، ہم یہ چوڑیاں صنم جاوید کو دینے کے بجائے اب اپنی اعلیٰ قیادت کو پہنانا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں:جلسہ ملتوی، علیمہ خان کے بعد پی ٹی آئی کور کمیٹی ارکان کا بھی تحفظات کا اظہار
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی قیادت کو بتانا چاہتے ہیں کہ ’ہم آپ کے انتہائی بزدلانہ فیصلے پر بقول ان کے ہزار بار لعنت بھیجتے ہیں اور ہم ہر شخص کے خلاف اعلان بغاوت کرتے ہیں، جو ہمارے لیڈر عمران خان کے نظریے کو پاؤں تلے روندے۔
انہوں نے کہا کہ انصاف فیڈریشن کے ہم سب کارکنوں کا مشترکہ مطالبہ ہے کہ بیرسٹرگوہر خان اور عمر ایوب فوری طور پر اپنے عہدوں سے مستعفی ہو جائیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل عمران خان کی بہن علیمہ خان نے بھی جلسے کی منسوخی کا الزام اعلیٰ قیادت پر عائد کیا تھا، انہوں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ لیڈرشپ کا ارادہ ہی نہیں عمران خان کو باہر نکالنے کا، ساڑھے 7 بجے اعظم سواتی عمران خان سے ملنے کیوں گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان لوگوں میں کارکنان کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں تھی تو بانی پی ٹی آئی سے فیصلہ کروا دیا، موجودہ لیڈرشپ کا بانی پی ٹی آئی کو باہر نکالنے کا ارادہ ہی نہیں ہے، پارٹی کا چیئرمین باہر بیٹھا ہے، اس نے فیصلہ کیوں نہیں کیا، یہ فیصلے خود کرتے ہیں اور نام بانی پی ٹی آئی کا لگا دیتے ہیں۔
علیمہ خان کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی کمیٹی اور کور کمیٹی کے ممبران نے بھی آج اسلام آباد میں ہونے والا پی ٹی آئی کا جلسہ ملتوی کرنے کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
پی ٹی آئی کی سیاسی اور کور کمیٹی کے ارکان نے آج اسلام آباد میں ہونے والا پی ٹی آئی کا جلسہ ملتوی ہونے پر تشویش اور اس بارے فیصلے سے متعلق لاعلمی کا اظہار کیا ۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے اسلام آباد جلسہ کیوں ملتوی کیا، وجہ سامنے آگئی
میڈیا رپورٹس کے مطابق، پی ٹی آئی کمیٹیوں کے ارکان نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جماعتوں سے بھی کوئی مشاورت نہ ہوئی، تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت اور جماعتیں جلسے میں شرکت کے لیے تیار تھیں۔
پی ٹی آئی کمیٹیوں کے اراکین کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپوزیشن اتحاد کی جماعتوں کو آگاہ کیے بغیر جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کیا، اپوزیشن اتحاد کی جماعتوں اور قیادت کو میڈیا کے ذریعے جلسہ ملتوی کیے جانے کی اطلاع ملی، جلسے کی وجہ سے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ ناصر عباس ملک سے باہر نہیں گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا جلسہ پھر ملتوی، ’ہر بار جلسہ منسوخ کرکے یہ عوام کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟‘
اس سے پہلے، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے بھی جلسہ ملتوی کیے جانے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کس کے کہنے پر صبح صبح بانی پی ٹی آئی سے ملنے چلے گئے، انہوں نے کس کے کہنے پر بانی پی ٹی آئی کو جسلہ ملتوی کرنے کا پیغام پہنچایا۔