امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکمرانوں کو بجلی کی قیمتوں، ٹیکسز اور اپنی مراعات میں کمی کرنا پڑے گی، 28 اگست کو ملک گیر شٹرڈاؤن ہڑتال ہوگی، تاجر برادری ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔
یہ بھی پڑھیں حکومت نے وعدہ پورا نہ کیا تو پوری طاقت کے ساتھ واپس آئیں گے، حافظ نعیم الرحمان
پیر کو منصورہ میں جماعت اسلامی حلقہ خواتین کے ضلعی و زونل ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے جماعت اسلامی کے دھرنا میں بھرپور شرکت پر خواتین کو مبارک باد دی اور کہا کہ یکم ستمبر سے شروع ہونے والی ملک گیر ممبرسازی مہم میں خواتین کو بھی ممبر بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ قومی مزاحمتی تحریک کی کامیابی کے لیے خواتین کا کردار اہم ہے جو ملک کی آبادی کا نصف ہیں، جماعت اسلامی کے قومی ایجنڈا میں خواتین کے لیے وراثت کا حق، بچیوں کی تعلیم اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا سرفہرست ہے، جماعت اسلامی حلقہ خواتین رابطہ عوام مہم میں بڑھ چڑھ کر کردار ادا کرے۔
اجلاس سے اپنے خطاب کے دوران امیر جماعت نے موسیٰ خیل بلوچستان میں دہشتگردی واقعہ میں 23 مسافروں کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ جس لرزہ خیز انداز میں شہریوں کو قتل کیا گیا وہ سخت تکلیف دہ ہے، یہ سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے۔
مزید پڑھیں:28 اگست کو تاجر مکمل ہڑتال کریں، کسی گروپ نے ساتھ نہ دیا تو یہ خیانت ہوگی، حافظ نعیم الرحمان
انہوں نے کہا کہ حکومت شہریوں کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔ سندھ اورجنوبی پنجاب میں کچے کے ڈاکوؤں کو کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے جب کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشتگرد جب چاہیں معصوم شہریوں کو نشانہ بنالیتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسلامی تحریک کا مزاج اور مشن وہی ہے جس نے 23سال کے قلیل عرصے میں اسلام کا عظیم انقلاب برپا کردیا۔ حضورؐ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا، ظلم کے خلاف آواز بلند اورزمین پر اللہ کے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کرنا امت کا کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کی بالا دستی اور عدل و انصاف کی آزادی سے ہی پاکستان مستحکم ہو سکتا ہے، ملک پر 77برسوں سے چند خاندانوں اور کالے انگریزوں کی حکمرانی ہے، جنہوں نے ہر شعبہ زندگی کو تباہ کر دیا، جماعت اسلامی نے عوام کو جاگیرداروں، وڈیروں کے تسلط سے آزاد کرانے، الیکشن اور لینڈ ریفارمز، جمہوریت آزادیوں، خواتین اور نوجوانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ’حق دو عوام کو‘ تحریک کو ازسر نو منظم کر کے یکم ستمبر سے ملک گیر رابطہ عوام مہم کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں اداروں کی کرپشن ختم ہوتو عوام کو ریلیف مل سکتا ہے، حافظ نعیم الرحمان
اسی طرح 14روزہ دھرنا کے بعد حکمرانوں کو معاہدہ پر عمل درآمد کرانے کے لیے جماعت اسلامی کی جدوجہد بھی جاری ہے جس کے تحت لاہور، راولپنڈی، ملتان، پشاور میں جلسے کیے، اندرون سندھ، بلوچستان اور کراچی کے دورے کیے گئے، تنظیمی اجلاس ہوئے اور حلقہ خواتین ورکرز کنونشن کا انعقاد ہوا تاکہ آنے والے دنوں میں ایک منظم اور بھرپور جدوجہد کا آغاز کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پُرامن مزاحمت پر یقین رکھتی ہے، ہم کوئی فرقہ وارانہ تحریک نہیں اور نہ ہی کوئی مسلکی تنظیم یا جماعت ہے، جماعت اسلامی فرقے اور مسلک کی بنیاد پرلوگوں کو تقسیم کرنے کو باطل سمجھتی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم اسلامی تحریک ہیں اور اس کا مطلب ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نبوت کی گواہی ہم پوری انسانیت کو دیں گے،طاغوت سے انکار اور ظالم کا مقابلہ کریں گے۔ اسلامی تحریک سے وابستہ افراد اپنے آپ کو تمام حالات سے مقابلہ کرنے کے لیے تیار رکھیں۔ فرسودہ نظام اور اس کے پہرے داروں کے خلاف آنے والے دنوں میں جدوجہد تیز تر ہوگی۔