سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ سمیت لامونتانا اور سن شائن ہائیٹس کی نظرثانی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی، درخواستوں پر سماعت 5ستمبر کو ہوگی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔
سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان بھی بینچ کا حصہ ہوں گے۔ اس سے قبل بھی 3رکنی بینچ نے مارگلہ نیشنل پارک کے اندر موجود مونال سمیت دیگر کو 3 ماہ کے اندر اندر ریسٹورنٹس خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: مونال ریسٹورنٹ کے مالک کو توہین عدالت کا نوٹس جاری، ڈائنو ویلی کا ریکارڈ طلب
جس پر مونال اور لا مونتانا سمیت دیگر نے نے 3ماہ میں عدالت کو ریسٹورنٹس خالی کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، جبکہ رواں مہینے سپریم کورٹ نے مارگلہ نیشنل ہلز سے متعلق کیس میں مونال ریسٹورنٹ کے مالک لقمان علی افضل کو عدالتی فیصلے کے بعد ججز کے خلاف پروپیگنڈا کرنے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔
اس سے قبل 11جون کو سپریم کورٹ نے محکمہ وائلڈ لائف کی چیئرپرسن کو ہٹانے اور نیشنل پارک وزارت داخلہ کو منتقل کرنے کے کیس کی سماعت کے دوران خیبرپختونخوا حکومت سے ’ڈائنو ویلی‘ کے حوالے سے بھی اگلی سماعت پر ریکارڈ طلب کیا تھا، اور کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی تھی۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ 3 ماہ میں نیشنل پارک سے تمام کمرشل سرگرمیاں ختم کردی جائیں اور پیر سوہاوہ میں نیشنل پارک کی جگہ پر قائم تمام ہوٹل اور ریسٹورنٹس بھی خالی کیے جائیں۔ تاہم سپریم کورٹ نے کہا کہ پیر سوہاوہ روڈ پر لائسنس شدہ دکانیں اور کھوکھے وائلڈ لائف بورڈ کی ہدایات کے مطابق کام جاری رکھ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مونال کے مالک نے ملازمین کے نام آخری خط میں کیا لکھا؟
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 11 جون کو مونال سمیت نیشنل پارک میں قائم تمام ریسٹورنٹس بند کرنے کا حکم دیا تھا، جس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے تمام ریسٹورنٹس نے کام شروع کردیا تھا۔ تاہم، ابھی مونال اور لامونتانا سمیت دیگر نے سپریم کورٹ میں فیصلے پر نظرثانی درخواست جمع کرائی ہے۔