خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقام کمراٹ میں شدید بارشوں اوربادل پھٹنے کے باعث جھیل ٹوٹنے سے سیلاب نے وادی میں تباہی مچادی ہے۔ علاوہ ازیں دیر کمراٹ روڈ زیرآب آجانے سے 4 سے زائد سیاح کمراٹ ویلی میں پھنس گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، متعدد مکانات تباہ، فصلوں اور املاک کو شدید نقصان
انچارچ ٹورازم سہولت مرکز اپر و لوئر دیر مجید خان نے وی نیوز کو بتایا کہ گزشتہ شب بارشوں کے بعد کمراٹ میں سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی اور دریائے کنارے واقع ہوٹلز کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ سیلابی ریلہ ہوٹلوں میں بھی داخل ہوگیا۔
انہوں نے بتایا کہ دریا کے قریب واقع آبادی اور ہوٹلوں میں موجود سیاحوں کو بروقت محفوظ مقامات منتقل کر دیا گیا ہے اور کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
مجید خان نے کہا کہ ’ 400 سے زائد سیاح کمراٹ میں موجود ہیں اور روڈ بہہ جانے سے وہاں پھنس گئے ہیں جبکہ ایک سیاح کو معمولی چوٹ تک نہیں آئی اور سب محفوظ ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے باعث کمراٹ روڈ تل کے مقام پر دریا برد ہونے سے کمراٹ کا زمینی رابطہ منطقع ہو گیا ہے جس کی بحالی کا کام جاری ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کل تک بحالی کا کام مکمل ہو جائے۔
سیاحوں کو کھانا اور رہائش فراہم کردی گئی
مجید خان نے بتایا کہ ٹورازم محکمے کا ہوٹلز مالکان سے رابطہ ہے اور تمام سیاحوں کو محفوظ مقامات پر باوقار انداز میں ہوٹلز میں رہائش دی گئی ہے۔
مزید پڑھیے: بلوچستان میں طوفانی بارشیں، بچوں سمیت 6 افراد جانبحق، سڑکیں اور باغات تباہ
انہوں نے بتایا کہ کمراٹ ہوٹلز مالکان نے تمام سیاحوں کو مفت رہائش اور کھانا دینے کا اعلان کیا ہے اور یقین دہانی کرائی ہے کہ جب تک راستے نہیں کھلتے مفت رہائش کی سہولت فراہم کی جاتی رہے گی۔
تمام راستے جلد بحال کیے جائے، علی امین گنڈاپور
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے متعلقہ حکام کو پھنسے سیاحوں کی بحفاظت واپسی کے لیے جلد اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔