میرے گمشدہ بچے کی بازیابی کا کیس ختم کردیا جائے، غریب خاتون کی سندھ ہائیکورٹ سے استدعا

ہفتہ 31 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

غربت کے ہاتھوں مجبور ایک ماں نے سندھ ہائیکورٹ سے اپنے 8 سالہ گمشدہ بیٹے کی بازیابی کا کیس ختم کرنے کی استدعا کردی۔

سندھ ہائیکورٹ میں 8 سالہ ظہیرعلی سمیت دیگر لاپتا شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے کی۔ لاپتا بچے کی والدہ نے عدالت میں اپنی درخواست کی خود پیروی کی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی سے لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے کارروائی جاری رکھی جائے، سندھ ہائیکورٹ کا حکم

لاپتا بچے ظہیر علی کی والدہ نے عدالت کو بتایا کہ ہم حیدرآباد سے کراچی گھومنے کے لیے آئے ہوئے تھے کہ اس دوران میرے جگر کا ٹکڑا غائب ہوگیا۔

خاتون نے عدالت کو بتایا کہ میرے ساتھ پولیس اور فیس نہ ہونے کی وجہ سے وکیل کی جانب سے تعاون نہیں کیا جارہا، میرا شوہر ایک مزدور ہے جو بڑی مشکل سے گھر کے اخراجات پورے کررہا ہے۔

خاتون نے عدالت سے استدعا کی کہ میرا کیس ختم کردیا جائے، ہر پیشی پر حیدرآباد سے کراچی نہیں آسکتی، اگر میرا بیٹا ملنا ہوگا تو مل جائے گا، میں اللہ پر سب چھوڑ رہی ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: لاپتا افراد کے خاندانوں کے لیے امدادی پیکیج کا اعلان

خاتون کی استدعا پر درخواست خارج

اس موقع پر جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیے کہ آپ آنے کی تکلیف نہ کریں تو بھی کیس چلتا رہے گا، ہم آپ کے بچے کو بازیاب کرانے کی پوری کوشش کریں گے۔

عدالت نے دیگر شہریوں کی بازیابی کے لیے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے 8 سالہ بچے کی گمشدگی کی درخواست اہل خانہ کی استدعا پر خارج کردی، عدالت نے مزید درخواستوں کی سماعت 4 ہفتے کے لیے ملتوی کردی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا کی ملاقات

ایبٹ آباد میں مسافر وین کو حادثہ، باپ بیٹے اور 2 بہنوں سمیت 6 افراد جاں بحق

ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟

آزاد سکھ ریاست بناکر رام مندر کی جگہ بابری مسجد تعمیر کریں گے، گرپتونت سنگھ پنوں

سندھ واحد صوبہ ہے جہاں بچوں کو ’چائلڈ ابیوز‘ سے بچانے کی تربیت دی جاتی ہے، مراد علی شاہ

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت