کارساز ٹریفک حادثہ: منشیات کیس میں ملزمہ نتاشا کے پروڈکشن آرڈر جاری

پیر 2 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی کی سٹی کورٹ نے کارساز روڈ حادثہ کیس کی ملزمہ نتاشا کے خلاف منشیات کے نئے مقدمہ میں ملزمہ کے پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 5 ستمبر (جمعرات) تک ملتوی کردی ہے۔

سٹی کورٹ میں آج کارساز حادثہ کیس کی سماعت ہوئی، ملزمہ نتاشا کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری لگوائی گئی، تفتیشی افسر ایس آئی او عامر الطاف نے عدالت کو بتایا کہ مقدمہ کی تفتیش جاری ہے، عبوری چالان جمع کرانے کے لیے 15 دن کی مہلت دی جائے، تاہم عدالت نے تفتیشی افسر سے 5 ستمبر کو کیس کا عبوری چالان طلب کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: کارساز ٹریفک حادثہ: کیا ملزمہ نتاشا نشے میں تھی، میڈیکل رپورٹ میں کیا انکشاف ہوا؟

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ڈی وی آر فرانزک کے لیے لاہور بھیجا ہوا ہے، رپورٹ آنے میں مزید ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔ تفتیشی افسر نے مزید بتایا کہ ڈی آئی جی ٹریفک اور متعلقہ کونسلز کو بھی خطوط لکھے ہیں، جس پر عدالت نے حادثے میں املاک کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں سوال کیا۔

عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ زخمیوں کے بارے میں بتائیں کہ ان کی کیا صورتحال ہے، جس پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ عبدالسلام سمیت تمام زخمیوں کی حالت بہتر ہے۔ بعد ازاں، عدالت نے منشیات کے نئے مقدمہ میں ملزمہ نتاشا کے پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کردی۔

مدعی فیملی پر دباؤ ہے، وکیل

کارساز ٹریفک حادثہ کیس میں مدعی فیملی کے وکیل بیرسٹر عزیر غوری نے احاطہ عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے موکل کا اگر دیت کے حوالے سے کوئی رابطہ ہوا ہے تو میرے علم میں نہیں، مقدمہ میں دفعہ 322 لگائی گئی ہے جس کے تحت دیت کی ادائیگی ہی سزا تصور کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کارساز حادثہ: کیس سے کیسے جان چھڑائی جائے؟ گورنر سندھ نے ملزمہ نتاشا کے شوہر کو مشورہ دیدیا

انہوں نے کہا کہ عدالت چاندی کے حساب سے دیت کی رقم کی منظوری دیتی ہے، مدعی فیملی پر دباؤ ضرور ہے، مدعی نے اکثر اوقات دباؤ کے حوالے سے بتایا ہے۔

بیرسٹر عزیز غوری نے مزید کہا ملزمہ کے وکیل نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست عدالت میں جمع کروائی ہے، جس پر عدالت نے صرف آج کے لیے ویڈیو لنک پر حاضری کی اجازت دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ کارساز: ’نتاشا دانش کو انسانی زندگیوں کے ضائع ہونے پر کوئی پچھتاوا نہیں‘

بیرسٹر عزیر غوری نے بتایا کہ پولیس کو نے منشیات کے استعمال پر الگ مقدمہ درج کرنے کے بجائے مرکزی مقدمہ میں دفعات شامل کرنی چاہیے تھیں، سپریم کورٹ کی اس حوالے سے واضح ڈائریکشن موجود ہے، لیکن اب دونوں مقدمات ایک ساتھ ہی چلیں گے۔

واضح رہے کراچی کے علاقے کارساز روڈ پر 19 اگست کو ملزمہ نتاشا دانش نے ٹریفک حادثے میں موٹرسائیکل سوار عارف اور ان کی بیٹی آمنہ کو اپنی ایس یو وی کار سے کچل کر ہلاک کردیا تھا۔ ملزمہ کے وکیل نے عدالت میں ملزمہ کو نفسیاتی مریضہ ثابت کرنے کی کوشش تھی تاہم ملزمہ کی میڈیکل رپورٹس میں ملزمہ کے نمونوں میں منشیات کی موجودگی پائی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp