پاکستان میں گرمیوں کے موسم کا آغاز ہونے ہی والا ہے۔ اس موسم میں پھلوں کا بادشاہ آم ہر کسی کا من پسند پھل ہوتا ہے۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آم کھانے سے پہلے بھگو کر رکھنے سے بہت سی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔
غذائیت کے ماہرین کے مطابق آموں کو کھانے سے پہلے بگھونا ایک پرانی روایت ہے، لوگ آج بھی ایسا کرتے ہیں۔
آموں کو بھگونے سے اس میں موجود اینٹی نیوٹرنٹس ختم ہو جاتے ہیں۔ اینٹی نیوٹرنٹس کچھ غذائی اجزا کے جذب ہونے میں رکاوٹ بنتے ہیں مثلاً آئرن اور کیلشیم وغیرہ۔
آموں کو عام نلکے کے پانی میں بھگویا جا سکتا ہے۔ 3 سے 4گھنٹے تک بھگوئے رکھنے سے آم کیڑے مار ادویات سے بھی پاک ہو جاتے ہیں۔
آم کو بھگو کر رکھنے کے فوائد
1۔فائٹک ایسڈ سے چھٹکارا
ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ آم میں ایک قدرتی مالیکیول ہوتا ہے جسے فائٹک ایسڈ کہا جاتا ہے۔ فائٹک ایسڈ بہت سے پھلوں اورسبزیوں میں بھی پایا جاتا ہے۔
آم کو جب پانی میں چند گھنٹوں کے لیے بھگو کر رکھا جاتا ہے تو یہ جسم میں گرمی پیدا کرنے والے اضافی فائٹک ایسڈ کو دور کرتا ہے۔
2۔بیماریوں سے نجات
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ آم کو پانی میں بھگونے سے تمام کیڑے مار ادویات اور کیمیکلز ختم ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ آموں پر موجود گندگی، گردو غباراور مٹی بالکل ختم ہو جاتی ہے۔ جس سے ہم بہت سی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔
آم کھانے سے جسم کی قوت مدافعت بڑھ جاتی ہے، ہاضمہ اور آنتوں کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ آم آنکھوں، بالوں اور جلد کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
ماہرین غذائیت کہتے ہیں کہ آم کے یہ تمام فائدے حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اسے کھانے سے پہلے کچھ دیر کے لیے پانی میں بگھو دیا جائے۔
3۔پیٹ کے پھولنے سے روکتا ہے
آم میں اولیگو سیکرائیڈز موجود ہوتے ہیں جو زود ہضم نہیں ہوتے۔ اسی لیے آم کو کھانے سے پہلے بھگونے سے ہمارا پیٹ کم پھولتا ہے۔