سپریم کورٹ آف پاکستان میں نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ کل سنائے جانے کا امکان ہے۔
عدالت عظمیٰ نے وفاقی حکومت کی جانب سے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت مکمل ہونے کے بعد 6 جون کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں نیب ترامیم کیس: چیف جسٹس مجھ سے متعلق کیس کی سماعت نہ کریں، عمران خان
چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ کیس کا فیصلہ سنائے گا۔
6 جون کو فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے تحریری حکمنامے میں کہا تھا کہ کوئی بھی فریق چاہے تو تحریری جواب جمع کرا سکتا ہے۔
نیب ترامیم کالعدم قرار دینے سے متعلق کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے تھے۔
حکم نامے میں لکھا گیا کہ نیب کا 10 ارب ڈالر ریکوری کا کریڈٹ لینا سرپرائزنگ تھا، اداروں کی جانب سے ایسی غلط دستاویزات جمع نہیں ہونی چاہییں۔
یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف حکومتی اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا
حکم نامے میں کہا گیا کہ چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل خود ریکوری اور بجٹ کی اصل رپورٹ پیش کریں، نیب کا گزشتہ 10 سال کا سالانہ بجٹ بھی دیکھنا چاہتے ہیں۔