8 گھنٹے سے زائد پر اسرار غائب رہنے والے علی امین گنڈاپور پشاور پہنچ گئے، وہ کہاں تھے؟ کیا ہوا؟ آج پارلیمانی پارٹی اجلاس کو سب کچھ بتائیں گے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اسلام آباد میں 8 گھنٹے سے زائد پُراسرار طور غائب رہنے کے بعد پشاور پہنچ گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے بھائی، ایم این اے فیصل امین گنڈاپور نے تصدیق کردی ہے۔
وزیراعلیٰ کے پشاور پہنچنے سے قبل انہیں تحویل میں لیے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں، لیکن وزیراعلیٰ کہاں تھے؟ اس حوالے سے صوبائی حکومت نے کوئی مؤقف نہیں دیا۔
علی امین اہم سیکیورٹی اجلاس میں تھے، بھائی فیصل امین گنڈاپور
وزیراعلیٰ کے بھائی فیصل امین گنڈاپور کے مطابق وزیراعلیٰ اسلام آباد میں ایک اہم سیکیورٹی اجلاس میں شریک تھے جو طویل ہو گیا اور موبائیل فون جیمر ہونے کی وجہ سے رابطہ بھی نہیں ہو رہا تھا۔
مزید پڑھیں:عمران خان کی رہائی کے لیے 2 ہفتے کی ڈیڈلائن دیتا ہوں، علی امین گنڈا پور کا جلسہ عام سے خطاب
پی ٹی آئی پارلیمانی اجلاس طلب
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے پشاور پہنچنے کے بعد پارٹی کا پارلیمانی اجلاس طلب کیا ہے جو کچھ دیر بعد ہوگا۔ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں تمام ممبران کو لازمی شرکت کی تاکید کی گئی ہے۔ اجلاس میں گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کے حوالے سے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ جبکہ علی امین گنڈاپور کہاں غائب تھے اس حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی جائے گی۔ اجلاس میں وفاق کے خلاف لائحہ عمل اور سخت فیصلے متوقع ہیں۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس بھی طلب
رات گئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے پر اسرار غائب ہونے اور رابطہ نہ ہونے کی بعد، اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے اچانک صوبائی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا تھا۔ اجلاس آج سہ پہر 3 بجے ہوگا جس میں وزیراعلیٰ کی آمد بھی متوقع ہے۔ اس سے پہلے اسمبلی کا اجلاس 3 بار ملتوی کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا موبائل 8 گھنٹے تک کیوں بند رہا؟
وزیراعلیٰ کی گمشدگی پر پی ٹی آئی رہنماؤں کا کیا مؤقف تھا؟
گزشتہ رات اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی اچانک گرفتاریاں شروع ہوئیں تو وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو تحویل میں لینے کی خبریں بھی سامنے آئیں۔ جبکہ ترجمان خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے مؤقف اپنایا تھا کہ وزیراعلیٰ سے رابطہ نہیں ہورہا اور ان کے اسٹاف کے فون بھی بند جا رہے تھے۔
وزیراعلیٰ کے بھائی فیصل امین گنڈاپور نے بھی اسی طرح کا بیان دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ علی امین ایک اجلاس میں شرکت کے لیے گئے تھے جس کے بعد رابطہ نہیں ہو رہا۔