اگر آپ کو ہوائی جہازوں کے حوالے سے پراسرار واقعات پسند ہیں تو تو پھر آپ نے ایک ایسے مسافر بردار امریکی طیارے کے بارے میں بھی ضرور سنا ہوگا جس نے اڑان بھرنے کے37 سال بعد سنہ 1992 لینڈ کیا۔ اس دوران وہ طیارہ مسافروں اور عملے سمیت لاپتا رہا تھا۔
یہ واقعہ ہر تھوڑے عرصے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہونا شروع ہوجاتا ہے جس میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ مذکورہ طیارہ لاپتا ہوا اور 37 سال بعد دوبارہ ظاہر ہوا۔
واقعے کی تفصیل کے مطابق پین ایم فلائٹ 914 نے 2 جولائی 1955 کو نیویارک شہر سے اڑان بھری تھی اور اسے میامی پہنچنا تھا لیکن پھر وہ طیارہ غائب ہو گیا۔ بعد ازاں 37 سال بعد وہ منزل مقصود کی فضاؤں میں دوبارہ ابھرا اور ایئرپورٹ پر لینڈ کرگیا۔ اس طیارے میں 61 افراد سوار تھے۔
سالوں بعد لینڈنگ اور پھر اچانک ٹیک آف
مشہور ہوا کہ مذکورہ طیارہ بہت ہی پرانا تھا اور جب اس کے پائلٹ نے ایئرپورٹ پر رابطہ کیا اور لینڈنگ کی اجازت مانگی تو گراؤنڈ پر موجود عملہ بھی حیران رہ گیا کہ یہ کون سی فلائٹ آگئی۔ پائلٹ گھبرایا ہوا تھا اور تاریخ پوچھ رہا تھا کہ اور اس بات پر بڑا حیران ہوا کہ وہ سنہ 1955 نہیں بلکہ سنہ 1992 ہے۔ بہر حال پائلٹ نے طیارہ لینڈ کیا اور اس سے پہلے کہ ایئرپورٹ عملہ جہاز تک پہنچا تو پائلٹ نے بجائے مسافروں کو اتارنے کے جہاز دوبارہ اڑادیا اور پھر اس کے بعد وہ طیارہ دوبارہ کبھی نظر نہیں آیا۔
اس واقعے کو اے ایف پی اور اسنوپس دونوں اداروں نے فیکٹ چیک کیا تو معلوم ہوا کہ یہ سراسر جھوٹا ہے۔ سنہ 1934 سے سنہ 1965 تک ہوائی جہاز کے حادثات کی تحقیقات کا بھی ایسا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔
پین ایم فلائٹ 914 کی کہانی امریکا کے ویکلی ورلڈ نیوز میں شائع ہونے والے ایک مضمون سے چھپی تھی۔ یہ ایک بدنام زمانہ ٹیبلوئڈ ہے جو فرضی کہانیاں شائع کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔
اس خیالی کہانی کو کئی دہائیوں سے سوشل میڈیا پر متعدد بار شیئر کیا جا چکا ہے۔
علاوہ ازیں گزشتہ چند سالوں سے اکثر و بیشتر ایک اور واقعہ بھی ہے جو گردش کرنے لگ جاتا ہے۔ سینٹیاگو فلائٹ 513 نامی طیارے کے بارے میں ایک ویڈیو وائرل ہوجاتی ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سنہ 1954 میں اپنی اڑان بھرنے کے بعد غائب ہو گیا تھا اور پھر سنہ 1989 میں دوبارہ ظاہر ہوگیا۔
کہانی کے مطابق سینٹیاگو فلائٹ 513 نے آچن، جرمنی سے اڑان بھری تھی جس میں 92 افراد سوار تھے۔ برازیل جاتے ہوئے وہ طیارہ اچانک غائب ہو گیا اور اس کا کہیں پتا نہ چلا۔
کئی دہائیوں بعد سنہ 1989 میں افواہیں پھیل گئیں کہ لاپتا طیارہ دوبارہ ظاہر ہو گیا ہے۔ سینٹیاگو فلائٹ 35 سال بعد برازیل میں اپنی مطلوبہ منزل پر توقع کے برعکس لینڈ کر گئی جس نے ہوائی ٹریفک کنٹرول کو چونکا دیا اور میڈیا میں ایک طوفان برپا ہوگیا۔
سینٹیاگو فلائٹ 513
اس حوالے سے کچھ خبررساں اداروں نے فیکٹ چیک کیا تو معلوم ہوا کہ یہ ایک فرضی قصہ ہے۔ تحقیق سے پتا چلا کہ یہ کہانی بھی پہلی بار 14 نومبر 1989 کو اسی امریکی ٹیبلوئڈ ویکلی ورلڈ نیوز نے شائع کی تھی۔ یہ مضحکہ خیز کہانیاں سنانے کے حوالے سے شہرت رکھتا ہے۔
اس کے علاوہ بہت سے دوسرے عوامل ہیں جو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ کہانی جعلی ہے۔
مصدقہ شواہد کا فقدان
سینٹیاگو ایئر لائنز نامی کسی ایئرلائن یا 1954 میں 513 نمبر والی پرواز کے غائب ہونے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ مزید برآں جرمنی میں آچن نہ تو بڑے ہوائی اڈے کے طور پر جانا جاتا ہے اور نہ ہی کسی اہم بین الاقوامی ہوائی اڈے کی حیثیت سے اس کی کوئی پہچان ہے۔ ٹرانس اٹلانٹک فلائٹ یہاں سے ٹیک آف کر سکتی تھی۔
یہ بالکل واضح ہے کہ بڑے ہوائی حادثات اکثر میڈیا کی توجہ اپنی طرف کھینچتے ہیں۔ لیکن مذکورہ مبینہ گمشدگی کا احاطہ کسی بھی معتبر خبر رساں ادارے کے ذریعے نہیں ہوا تھا۔ اس وقت سینٹیاگو فلائٹ 513 پر سنہ 1950 کی دہائی میں یا سنہ 1989 میں اسے دوبارہ دیکھے جانے کے حوالے سے کسی معتبر ادارے نے رپورٹ نہیں کیا لحاظہ یہ محض سنسنی پھیلانے اور لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے گھڑا ہوا ایک جھوٹ ہی ہے۔