چین کے تعاون سے پاکستان میں سب سے بڑے ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر شروع کردی گئی ہے۔ معاہدے کے مطابق چین چشمہ کے مقام پر 1200میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والا پاکستان کا سب سے بڑا ایٹمی بجلی گھر بنائے گا۔
پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے مطابق چشمہ کے مقام پر چین کے تعاون سے 1200 میگاواٹ کا ایک اور جوہری پاور پلانٹ زیر تعمیر ہے۔ پاکستان 3ہزار530 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی کل صلاحیت پر مشتمل 6جوہری پاور پلانٹس کو محفوظ طریقے سے چلا رہا ہے۔ یہ تمام پلانٹس چین کے تعاون سے بنائے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: چینی سفیر کا پاکستانی نیوکلیئر پاور پلانٹس کا دورہ، خاص بات کیا ہے؟
اس نئے جوہری پلانٹ کی تعمیر کے بعد 2030تک چین کے تعاون سے 4730 میگاواٹ سستی اور شفاف بجلی پیدا ہونے لگے گی۔ اس سلسلے میں چشمہ کے مقام پر چین کی معاونت سے 1200میگاواٹ بجلی پیدا کرنیوالے نئے ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر کا آغاز کردیا گیا ہے۔
اس طرح چین کے تعاون سے پاکستان میں 4730میگا واٹ بجلی سستی اور محفوظ پیدا ہونے لگے گی، اس وقت کراچی میں 1100 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والے 2ایٹمی بجلی گھر پیراڈائز پوائنٹ ساحل سمندر پر سستی اور شفاف بجلی پیدا کر رہے ہیں۔
چشمہ کے مقام پر 320اور 320میگا واٹ بجلی پیدا کرنیوالے 2 اور 340‘ 340میگا واٹ بجلی پیدا کرنیوالے مزید 2 ایٹمی بجلی گھر شفاف اور سستی بجلی بنا کر قومی گرڈ میں ڈال رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم شہباز شریف نے ایٹمی بجلی گھر K3 منصوبے کا اعلان کر دیا
اس حوالے سے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین دوستی ہر موسم کی تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری میں پروان چڑھی ہے، یہ پائیدار دوستی ہمارے آباؤ اجداد کی میراث ہے اور پاکستانیوں کی ہر نسل اس کی قدر کرتی ہے۔
انہوں نے پاکستان اور چین کے فعال کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے چینی دوستوں کے ساتھ خوراک اور زراعت، انسانی صحت، آبی وسائل کے انتظام اور صنعتی ایپلی کیشنز سمیت دیگر شعبوں میں اس تعاون کو مزید بڑھانے کا منتظر ہے۔