خیبرپختونخوا کے محکمہ بلدیات نے عوام کو مطلع کیا ہے کہ صوبے میں 90 فیصد ہاؤسنگ سوسائیٹیز غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ ہیں جبکہ صرف 10 فیصد رجسٹرڈ ہیں لہٰذا ان میں سرمایہ لگاتے وقت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہاؤسنگ سوسائٹیز کی فائلوں کی خرید و فروخت کرنے والوں کے لیے بری خبر
رپورٹ کے مطابق کے پی میں نصف سے زائد یعنی 60 فیصد ہاؤسنگ سوسائٹیز غیر قانونی جبکہ 30 فیصد غیر رجسٹرڈ ہیں۔
صوبے میں سوسائٹیز کی کل تعداد
انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی تعداد صرف 80 ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس وقت صوبے بھر میں 822 ہاؤسنگ سوسائٹیز ہیں جن میں سے ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن میں 254، پشاور ڈویژن میں 247، مالاکنڈ میں 77، ہزارہ میں 74، بنوں میں 73، مردان میں 67 اور کوہاٹ میں 30 ہاؤسنگ سوسائٹیز کام کر رہی ہیں۔
صوبے میں نصف سے زائد یعنی 495 ہاؤسنگ سوسائٹیز غیر قانونی تھیں۔ اسی طرح غیر رجسٹرڈ سوسائٹیوں کی تعداد 247 ہے۔
مزید پڑھیے: آر ڈی اے کی 8 غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے خلاف کارروائی
محکمہ لوکل گورنمنٹ نے اپنی ویب سائٹ پر غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ سوسائٹیز کے نام جاری کر دیے ہیں اور عوام کو ان سوسائٹیز میں سرمایہ کاری کرتے ہوئے محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔