سلیپ فائٹنگ: چہرے پر تھپڑوں کی بوچھاڑ والا جان لیوا کھیل

جمعہ 20 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حریف کے چہرے پر تھپڑ رسید کیے جانے والا مقبول کھیل ’سلیپ فائٹنگ‘دماغ کے لیے شدید نقصان کا باعث بنتا ہے۔

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق طبی ماہرین نے اس کھیل کے ٹورنامنٹ کی ویڈیوز کی اسکریننگ کی اور اب اپنے نتائج کے بارے میں ایک انتباہ جاری کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘خواتین گھر نہ بیٹھیں، جم جائیں’، 70 سالہ کک باکسر کا مشورہ

سلیپ فائٹنگ میں حریفوں کے گال پر پوری طاقت اور کھلے ہاتھ سے ضربیں رسید کی جاتی ہیں اور باکسنگ کے برعکس اس میں سر و دماغ بچانے کے لیے ہیلمٹ وغیرہ پہننے کی بھی اجازت نہیں ہوتی اور اپنے بچاؤ کے لیے جھکائی بھی نہیں دی جاسکتی۔

کھلاڑیوں کو اس بنیاد پر اسکور ملتا ہے کہ انہوں نے مخالف کے گالوں پر تھپڑ رسید کرکے کتنا نقصان پہنچایا اور حریف کے تھپڑوں کو کس طرح سہا۔

یہ کھیل امریکا میں مقبول ہے لیکن برطانیہ سمیت دیگر ممالک بھی اس کے شوق میں مبتلا ہیں۔

پہلے برٹش ہیوی ویٹ سلیپ فائٹ مقابلے کا انعقاد آئندہ ماہ لیورپول میں ہوگا۔

امریکا کی یونیورسٹی آف پٹسبرگ اسکول آف میڈیسن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ممکنہ خطرات کا اندازہ لگانے کے لیے یہ اسٹڈی کی ہے۔ اس سے پہلے بھی اس کھیل کے بارے میں عوام کو متنبہ کیا جاچکا ہے۔

مزید پڑھیے: مردان میں جوڈو مقابلے کے دوران طالبہ سر پر چوٹ لگنے سے جاں بحق

ماہرین نے اس خطرناک کھیل کے بارے میں سنہ 2021 میں اس وقت بھی متنبہ کیا تھا جب ایک میچ کے دوران تھپڑ کھانے کے باعث پولش کھلاڑی آرٹر والزاک کے دماغ سے خون جاری ہوگیا تھا۔

آرٹر والزاک

ناک آؤٹ ہونے والے آرٹر ان ضربوں سے بیہوش ہوگئے تھے۔ ان کا کچھ ہفتے علاج جاری رہا لیکن اس ہیڈ انجری کے باعث ان کے متعدد اعضا کام کرنا چھوڑ گئے تھے جس سے ان کی موت واقع ہوگئی تھی۔

علاوہ ازیں خواتین سمیت کئی دیگر کھلاڑیوں کو بھی اس کھیل میں حصہ لینے کے باعث صحت کے سنجیدہ مسائل سے گزرنا پڑا ہے۔

اسٹڈی کرنے والی ٹیم کے رکن ڈاکٹر راج سوروپ لاواڈی اور ڈاکٹر نتن اگروال کہتے ہیں کہ تھپڑ کی لڑائی دیکھنا لوگوں کے لیے دلچسپ ہوسکتا ہے لیکن کھلاڑیوں کے اس پر بہت مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

انہوں نے 78 لڑائیوں میں کھلاڑیوں کا پڑنے والے 333 تھپڑوں کا تجزیہ کیا اور یہ پایا کہ کھلاڑیوں کی نصف سے زیادہ تعداد اس سے بری طرح متاثر ہوئی۔

مزید پڑھیں: ہالی ووڈ کے وہ اداکار جو اپنی فلموں کی شوٹنگ کے دوران چل بسے

تھپڑ کی صورت میں دماغ کھوپڑی کے اندر ہل جاتا ہے جس سے اس پر چوٹ آتی ہے۔ ایسی صورت میں قلیل مدتی سر درد، دھندلا نظر آنا، قے ہونا، بولنے  میں مشکل، غنودگی یا الجھن اور یادداشت، توازن، موڈ یا نیند کے مسائل کا سامنا کرسکتا ہے۔

ایک آدھ مرتبہ کی ضرب سے اس قسم کے نقصانات تو نہیں ہوتے لیکن ایسا عمل دہرایا جاتا رہے تو پھر سنگین نقصانات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ تھپڑوں کی صورت میں دماغ ہلنے کا عمل اگر متواتر ہوتا رہے تو پھر اس کے برے نتائج برآمد ہونے کے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں اور متاثرہ شخص ڈیمنشیا کا شکار بھی ہوسکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp