ینگ لائرز فورم فار جوڈیشل ریفارمز کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام عدالتی نظام کی مضبوطی کا باعث بنے گا۔
ایڈووکیٹ فاطمہ اور دیگر نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے فورم کا مقصد عدالتی نظام میں بہتری لانا ہے، کیونکہ بہتر عدالتی نظام عوام کو ریلیف دے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں آئینی ترمیم کا مقصد عمران خان کو فوجی عدالتوں سے سزا دلوانا ہے،,سلمان اکرم راجا
انہوں نے کہاکہ 26ویں آئینی ترمیم عدالتی نظام میں بہتری کی جانب ایک اچھا قدم ہے، قانون سازی پارلیمنٹ کا مینڈیٹ ہے جس کا احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آئین میں اب تک 25 ترامیم ہوئیں، اور کوئی بھی آئین سے متصادم نہیں، آئینی عدالتوں کے قیام کا مطالبہ 2006 کے چارٹر آف ڈیموکریسی میں بھی تھا۔
ایڈووکیٹ فاطمہ نے کہاکہ آئینی عدالتوں کے قیام سے سپریم کورٹ کا بوجھ کم ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں فضل الرحمان کے بغیر بھی آئینی ترمیم کے لیے نمبر پورے کرنے کی کوشش کریں گے، بلاول بھٹو
واضح رہے کہ حکومت نے عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترمیم کا فیصلہ کیا ہے، جس کے مطابق آئینی مقدمات سننے کے لیے آئینی عدالت کے قیام کی تجویز دی گئی ہے۔
حکومت نے 15 ستمبر کو آئینی ترمیم منظور کرانے کی کوشش کی تھی تاہم نمبر پورے نہ ہونے کے باعث اسے موخر کردیا تھا، اب امکان یہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ 15 اکتوبر سے قبل کسی بھی وقت آئینی ترمیم منظور کی جاسکتی ہے۔