منگل کو اسرائیلی قابض فورسز نے قبلہ اول مسجد اقصی پر حملہ کیا اور وہاں عبادت کرنے والے مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ رمضان میں کیا گیا یہ حملہ اور اس دوران ہونے والا نقصان تصاویر میں واضح ہے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فورسز نے عبادت میں مصروف مسلمانوں پر حملہ ایمرجنسی کلینک کے عقبی راستے سے کیا۔ اس جارحیت کے دوران پھیلائی گئی تباہی کے بعد طبی مرکز مزید خدمات مہیا کرنے کے قابل نہیں رہا۔
تصاویر میں ایمرجنسی کلینک کے اندرقابض اسرائیلی فورسز کی جانب سے کی گئی توڑ پھوڑ نمایاں ہے۔ داخلی دروازہ بالکل اکھاڑ پھینکا گیا جب کہ مریضوں کے زیراستعمال رہنے والے سامان اور طبی آلات کو بھی تباہ کیا گیا ہے۔
اسرائیلی فورسز کے جارحانہ حملے کا نشانہ بننے والی مسجد اقصی اور اس سے متصل ایمرجنسی کلینک میں تباہی کے مناظر اس وقت پبلک ہوئے جب حملہ کے بعد متاثرہ طبی مرکز کی تصاویر سامنے آئیں۔
اسرائیلی حملے میں مسجد اقصی کے مرکزی ہال کی ہزاروں برس قدیم عمارت کے چھت کے قریب نصب شیشیے کی کھڑکیاں بھی توڑ دی گئیں۔
مسجد اقصی کے گنبد کے نیچے موجود حصے کی یہ کھڑکیاں عمارت میں طویل عرصہ سے موجود ہیں۔
اسرائیلی فورسز کے دعووں کے برعکس اسٹن گرنیڈ اور آنسوگیس شیلز کے خول مسجد کے اندر پائے گئے۔
جمعرات کی صبح اسرائیلی فورسز کی حفاظت میں یہودی آبادکاروں کو بھی مسجد اقصی لایا گیا ہے۔ اس سے قبل مسلسل دو راتوں سے اسرائیلی فورسز مسجد پر حملہ کر کے وہاں عبادت کرنے والے مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنا چکی ہیں۔
فلسطینی حکام کے مطابق منگل کو اسرائیلی فورسز کے حملے میں 400 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس دوران ایسی تصاویر بھی سامنے آئی ہیں جن میں اسرائیلی قابض فورسز کے اہلکار نہتے فلسطینیوں کو باندھ کر انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر رہے ہیں۔