مخصوص نشستوں سے متعلق وضاحت، رجسٹرار کی جانب سے جواب چیف جسٹس کو ارسال

بدھ 25 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

رجسٹرار سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے 8 ججز کے فیصلے کی وضاحت سے متعلق  چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے 9 سوالات کے جوابات دے دیے ہیں۔

رجسڑار سپریم کورٹ کے جواب کی تفصیلات  کے مطابق الیکشن کمیشن اور تحریک انصاف کی درخواستوں پر کوئی کاز لسٹ جاری نہیں ہوئی۔

رجسٹرار سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے کسی کمرہ عدالت میں ان درخواستوں پر سماعت ہوئی نہ ججز کے کسی چیمبر میں بھی ان درخواستوں پر بیٹھنے بارے معلومات نہیں۔

رجسٹرار سپریم کورٹ نے جواب میں یہ بھی کہا ہے کہ ویب سائٹ پر اپلوڈ ہونے سے پہلے فائل رجسڑار آفس کو نہیں بھجوائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: بغیر مانگے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں، الیکشن ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ  کا رجسٹرار سپریم کورٹ سے پہلا سوال تھا کہ الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئی کی متفرق درخواستیں کب داخل کی گئیں؟ دوسرا سوال تھا کہ ججز کمیٹی کے سامنے درخواستیں کیوں پیش کی گئیں ؟

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ  کا رجسٹرار سپریم کورٹ سے تیسرا سوال تھا کہ درخواستیں سماعت کے لیے کب مقرر ہوئی اور اس بارے کازلسٹ کیوں جاری نہ ہوئی؟ چوتھا سوال تھا کہ  کیا فریقین اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کیا گیا ؟ پانچواں سوال تھا کہ کس کورٹ روم یا چیمبر میں کن جج صاحبان نے سماعت کی؟

یہ بھی پڑھیں: ہمیں مخصوص نشستیں ملنا ایجنسیوں کو برداشت نہیں ہورہا، پی ٹی آئی کا ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر ردعمل

چیف جسٹس کا چھٹا سوال تھا کہ آرڈر سنانے کے لیے کاز لسٹ کیوں جاری نہ ہوئی؟ ساتواں سوال تھا کہ حکم نامہ جاری کرنے کے لیے وقت مقرر کیوں نہ کیا گیا؟ آٹھواں سوال تھا کہ اوریجنل فائل اور اصل حکم نامہ جمع کرائے بغیر  ویب سائٹ پر کیسے اپ لوڈ ہوا؟

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا رجسٹرار سپریم کورٹ سے نواں سوال تھا کہ وضاحتی حکم نامہ سپریم کورٹ ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا حکم کس نے دیا؟

یاد رہے کہ 14 ستمبر کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں سے متعلق ابہام کی درخواست پر تحریری آرڈر جاری کرتے ہوئے قرار دیا تھا کہ پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے پی ٹی آئی کے کامیاب اُمیدوار ہیں، الیکشن کمیشن کی درخواست تاخیری حربہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مخصوص نشستوں کا معاملہ: 8 ججز کی وضاحت پر ڈپٹی رجسٹرار سپریم کورٹ نے سوال اٹھا دیا

مختصر حکم  کے پیرا گراف  8 میں واضح طور پر اعلان  کیا گیا ہے کہ حاصل کردہ نشست فوراً اس سیاسی جماعت کی حاصل کردہ نشست تصور کی جائے گی،  کوئی بعد کا عمل اس وقت کے متعلقہ تاریخوں پر ہونے والے معاہدے تبدیل نہیں کر سکتا،  طے شدہ حیثیت کے مطابق یہ کامیاب امیدوار پی ٹی آئی کے امیدوار تھے،  واضح معاملہ پیچیدہ بنانے، ابہام پیدا کرنے کی کوشش مسترد کی جاتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp