سابق نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان صالح بھوتانی کے گھر ڈی ایچ اے کراچی میں بغیر اجازت بلوچستان پولیس کی جانب سے چھاپہ مارنے پر سندھ حکومت نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ بلوچستان کو احتجاجی خط لکھ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ کا نوٹس لے لیا
محکمہ داخلہ کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ صالح بھوتانی کے گھر 22 ستمبر کی رات کو بلوچستان پولیس نے چھاپہ مارا، لیکن اس سے قبل سندھ حکومت سے اجازت نہیں لی گئی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان پولیس کی یہ کارروائی مکمل طور پر غیر قانونی تھی، بلوچستان پولیس کےاس عمل پر اپنےسنجیدہ تحفظات سےآگاہ کررہےہیں۔
خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بلوچستان پولیس کے متعلقہ افسران و اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں ’200 کے قریب ہائی پروفائل ملزم گرفتار‘، سندھ رینجرز کی سال 2023 کی کارکردگی رپورٹ جاری
واضح رہے کہ بلوچستان پولیس نے 22 ستمبر کی رات سابق نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان صالح بھوتانی کی رہائشگاہ پر چھاپہ مار کر 4 افراد کو حراست میں لیا تھا۔