گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ حکومت کی کشتی ڈوبتی ہے یا تیرتی رہے دونوں صورتوں میں ساتھ ہیں، جب اتحاد کیا ہے تو ساتھ نبھائیں گے، آئینی ترمیم بارے ہم حکومت کے ساتھ ہیں، ہمارا مقصد چارٹر اور ڈیموکریسی ہے۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلر کی تعیناتی کے معاملے پر میرا کوئی جھگڑا یا لڑائی نہیں ہے،میری خواہش ہے ان عہدوں پر اچھے لوگ تعینات ہوں، کسی ایک کا نام بتا دیں جس کو میں لگانا چاہتا ہوں۔
مزید پڑھیں: ن لیگ سے اتحاد ایک بھیانک تجربہ ہے، گورنر پنجاب سلیم حیدر
سردار سلیم خان کا کہنا تھا کہ ان کی ایسی کوئی خواہش نہیں ہے کہ وہ اپنی مرضی کا وائس چانسلر لگائیں، اور وزیراعلیٰ پنجاب سے بھی وائس چانسلر لگانے کی کوئی بات نہیں ہوئی۔
گورنرپنجاب کا کہنا تھا کہ میرا صرف یہ موقف ہے کہ کیا یہی لوگ ہیں جو وائس چانسلر بن سکتے ہیں، نئے لوگ نہیں آسکتے؟ ایک یونیورسٹی کے اٹھا کر دوسری یونیورسٹی میں لگا دو، جو بھی اعتراض ہیں اس حوالے سے سمری میں سب کچھ لکھ دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ الزامات لگارہے ہیں وہ بھی حلف لیکر نام بتائیں، میں بھی حلف لیتا ہوں کہ میں اپنی مرضی سے کوئی بھی وائس چانسلر نہیں لگانا چاہتا۔ اور نہ میرے پاس کسی نے 2کروڑ روپے بھیجے ہیں، جس کو بھیجے ہیں اس سے ہی پوچھیں۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر پنجاب نے پی ٹی آئی پر پابندی کی مخالفت کردی
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے پیکج سے بہتری آئے گی، ملکی معیشت کے حوالے سے بہتر خبریں سامنے آرہی ہیں، امید ہے جلد معیشت ترقی پذیر ہوگی۔