نوجوانوں میں دل کی بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ، امراض قلب کے ماہرین کا انتباہ

جمعہ 27 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شفا انٹرنیشنل اسپتال کے امراض قلب کے ماہرین نے انتباہ جاری کیا ہے کہ پاکستانی نوجوانوں میں دل کی بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے۔

دل کے عالمی دن کے موقع پر شفا انٹرنیشنل اسپتال پاکستان کی نوجوان آبادی میں دل کی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بارے میں آگاہی پیدا کررہا ہے، دل کے دورے اور دل کی بیماریاں جو کسی زمانے میں بڑی عمر کے افراد سے وابستہ تھیں، اب یہ 30 اور 40 سال کی عمر کے افراد میں خطرناک حد تک عام ہیں۔

یہ بھی پڑھیں امراض قلب میں مبتلا ہوکر سب سے زیادہ کس ملک کے لوگ مرتے ہیں، پاکستان کا کون سا نمبر؟

شفا انٹرنیشنل اسپتال کے کارڈیالوجی کے چیف ڈاکٹر اسد اکبر اس بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے طرز زندگی میں تبدیلیوں اور ابتدائی مداخلت کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔

ڈاکٹر اسد نے کہاکہ غیر فعال طرززندگی، غیر صحت بخش خوراک، تمباکو نوشی اور تناؤ کا بڑھنا نوجوان افراد میں دل کے مسائل میں اضافے کےاہم عوامل ہیں۔ یہ خاص طور پر تشویشناک ہے کیونکہ کم عمر مریضوں کی زندگی لمبی ہوتی ہے، اور دل کی بیماری کا نوجوانی میں آغاز شدید اور طویل مدتی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ ہائی کولیسٹرول کی سطح کا جلد پتا لگانے اور مناسب علاج، خاص طور پر ان خاندانوں کے نوجوانوں میں جن میں دل کی بیماری ہے، جان بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

ڈاکٹر اسد اکبر نے بتایا کہ اگر کسی بالغ میں دل کا دورہ پڑنے کی علامات ظاہر ہوتی ہیں، تو شفا انٹرنیشنل کے پاس کنسلٹنٹس کی ایک انتہائی قابل ٹیم ہے جو ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 24 گھنٹے (بشمول عام تعطیلات) دستیاب ہے۔

’حالیہ ریسرچ سے پتا چلتا ہے کہ پاکستان میں غیر متعدی امراض میں اضافہ ہوا ہے، جن میں دل کے امراض سرِ فہرست ہیں‘۔

شفا انٹرنیشنل اسپتال کے کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر اسد سلیم کے مطابق کم عمر افراد میں دل کے امراض میں اضافے کی بڑی وجہ احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہی کا فقدان ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور موٹاپا جیسے امراض جو کبھی بڑی عمر کے افراد میں نظر آتے تھے اب نوجوانوں میں عام ہیں۔

ڈاکٹر اسد سلیم نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ہارٹ اٹیک کی عام علامات میں سینے میں درد اور جکڑن، درد یا تکلیف جو کندھے تک پھیل جاتی ہے، ٹھنڈا پسینہ آنا، سینے میں جلن یا بدہضمی، اچانک چکر آنا، متلی اور سانس لینے میں مشکل شامل ہیں۔

ڈاکٹر اسد سلیم نے مشورہ دیا کہ اگر کسی شخص کو ایسی ہی علامات کا سامنا ہو تو یہ دل کے دورے کی علامت ہو سکتی ہے، اور اسے فوری طور پر قریبی اسپتال جانا چاہیے جہاں ہنگامی طریقہ کار کے لیے کیتھ لیبز موجود ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ شفا ہارٹ سینٹر دل کے دورے کے علاج کے لیے بین الاقوامی سطح پر مستند ڈاکٹروں اور تربیت یافتہ عملے کے ساتھ 24 گھنٹے کی ایک مضبوط سروس پیش کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں ذیابیطس کے علاج میں استعمال ہونے والی دوا امراض قلب میں بھی مددگار، مگرکیسے؟

شفا انٹرنیشنل اسپتال کے کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر سعید اللہ شاہ احتیاط کی اہمیت پرزور دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگرچہ طبی پیشرفت نے دل کے امراض کا علاج کرنے کی ہماری صلاحیت کو بہت بہتر کیا ہے، لیکن روک تھام بہترین طریقہ ہے۔ صحت مند دل کو برقرار رکھنے کے لیے باقاعدگی سے صحت کا معائنہ، متوازن خوراک اور جسمانی سرگرمیاں ضروری ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp