پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے پولیس کی جانب سے شدید مذاحمت کے باعث راولپنڈی میں احتجاج ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کارکنوں کو واپس گھروں کو جانے کی ہدایت کر دی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ہفتہ کے روز وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور ایک بار پھر راولپنڈی میں پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میں شرکت کرنے میں ناکام رہے، علی امین گنڈاپور کا قافلہ برہان انٹر چینج پر پہنچا تو پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی جس کے باعث وہ واپس پشاور کی جانب پلٹ گئے۔
یہ بھی پڑھیں:احتجاج میں ساتھ نہ دینے پر پی ٹی آئی کارکنان علی امین گنڈاپور کیخلاف پھٹ پڑے
علی امین گنڈا پور کے واپس پشاور جانے کی اطلاع ملتے ہی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان نے 7 بجکر 15 منٹ پر احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا اور کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ واپس اپنے گھروں کو لوٹ جائیں۔
وزیر اعلیٰ کے پی کے نے ڈٹ کر پنجاب اور وفاقی انتظامیہ کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، بیرسٹر سیف
ادھرمشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد سیف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ علی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے دن بھر اپنا بھرپوراحتجاج ریکارڈ کرایا، وزیراعلیٰ ایک بار پھراٹک پارجاکرپنجاب کی سرزمین پراحتجاج کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے موٹروے پر تمام رکاوٹیں عبور کرکے کارکنوں کے ساتھ احتجاج کیا، وزیراعلیٰ نے 5 گھنٹے پوری پنجاب اوروفاقی انتظامیہ کا ڈٹ کرمقابلہ کیا۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ احتجاج کا وقت ختم ہونے پر وزیراعلیٰ واپس روانہ ہوئے ہیں، راولپنڈی لیاقت باغ میں بھی احتجاج کا وقت ختم ہوا تو وہ واپس پشاور کی جانب لوٹ گئے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ عمران خان کے حکم پر اگلے ہفتے پھر احتجاج کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا احتجاج، راولپنڈی کے داخلی و خارجی راستے کنٹینرز بند
ادھر راولپنڈی لیاقت باغ کے باہرپولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے درمیان دن بھرآمنا سامنا رہا، پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان پتھراؤ اور شیلنگ کا سلسلہ جاری رہا۔
کمیٹی چوک سے لیاقت باغ آنے والے راستوں پر پی ٹی آئی کارکنان نے راستہ بنانے کی کوشش کی، صدر سے لیاقت باغ آنے والے راستے پر بھی کارکن پہنچ گئے لیکن پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کے باعث پی ٹی آئی کارکن کسی ایک مقام پر جمع ہونے میں ناکام رہے۔
پولیس نے کمیٹی چوک میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے شدید شیلنگ کی، یہاں پی ٹی آئی کی خواتین کارکنان کی قیادت عالیہ حمزہ کر رہی تھیں، خواتین کارکنان نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی، سی پی او راولپنڈی کی گاڑی پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔
ادھر احتجاجی مظاہرے میں شریک ہونے کی کوشش کرنے والے پی ٹی آئی کے کارکنوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے ان پر شدید آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں چلائیں، جس سے متعدد کارکن زخمی ہوئے ہیں۔
عمران خان کا فیصل چوہدری کے ذریعے کارکنوں کے نام پیغام
ادھر پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اڈیالہ جیل سے کارکنوں کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’قوم اپنی آزادی کے لیے کھڑی ہوگئی ہے، ہم کسی قیمت پرآئین کوروند کرگینگ آف تھری کوایکسٹنشن نہیں لینے دیں گے۔
ہفتہ کے روزایڈووکیٹ فیصل چوہدری کے ذریعے کارکنوں کے نام جاری کیے گئے پیغام میں عمران خان کا کہنا ہے کہ اپنی آزادی کے لیے قوم کو قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔ میں 15 ماہ سے آئین و قانون کی بالادستی کی جدوجہد کے لیے جیل میں ہوں۔
عمران خان نے زوردے کر کہا کہ ہم کسی صورت گینگ آف تھری کی ایکسٹنشن نہیں ہونے دیں گے، یہ آئین کو روند کر گینگ آف تھری کو ایکسٹنشن دینا چاہتے ہیں، یہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی جلسہ منسوخ کرکے احتجاج کا اعلان، اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا فائدہ نہیں، عمران خان
انہوں نے کہا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، یہ بوٹوں کے ذریعے اقتدار میں آئے ہیں، عوام کی حقیقی نمائندگی پاکستان تحریک انصاف کر رہی ہے۔ ہم آئین وقانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہماری یہ جدوجہد حقیقی آزادی تک جاری رہے گی۔
اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرخان کو گرفتاری کے کچھ ہی دیربعد چھوڑدیا، جب کہ پارٹی سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا کو پولیس کی تحویل میں ہی رکھے جانے کی اطلاعات ہیں۔ بیرسٹر گوہر کے مطابق ہمیں پولیس نے ایچ 13 سے گرفتار کیا، میرے ساتھ سلمان اکرم راجہ بھی تھے۔
بیرسٹر گوہر کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کی بجائے واپس چلے جائیں۔ سلمان اکرم راجا اور میری بحث کے بعد پولیس نے مجھے واپس بھیج دیا۔ جبکہ سلمان اکرم راجا پولیس کی تحویل میں ہیں ہمیں راولپنڈی جانے نہیں دیا جا رہا۔
بیرسٹر گوہر گرفتار
قبل ازین چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان اور سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا کو اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 13 کے قریب سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔
بیرسٹر گوہرخان اورسلمان اکرم راجا ایچ 13 سے راولپنڈی جا رہے تھے۔ بیرسٹرگوہراورسلمان اکرم راجا کو گاڑی سے اتارکرپولیس وین میں بٹھا لیا تھا۔ پولیس نے کچھ دیربعد بیرسٹرگوہرخان کو چھوڑ دیا۔
لیاقت باغ کے باہرپولیس اور کارکنان آمنے سامنے
لیاقت باغ کے باہرپولیس اورکارکنان آمنے سامنے آ گئے۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین پرآنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، جبکہ کارکنان بھی پولیس پر پتھراؤ کرتے رہے۔
پاکستان میں دفعہ 804 نافذ ہوچکی ہے، علی امین گنڈاپور
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے خیبرپختونخوا سے آنے والے قافلے کی قیادت وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کر رہے تھے۔ ان کی قیادت میں ریلی پشاورٹول پلازہ سے قافلے کی صورت میں روانہ ہوئی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پاکستان میں دفعہ 804 نافذ ہوچکی ہے۔
اب پاکستان میں دفعہ 804 نافذ ہو چکی ہے۔
علی امین گنڈاپور pic.twitter.com/yR12i2Z8Be— PTI (@PTIofficial) September 28, 2024
وزیراعلیٰ کی قیادت میں آنے والے قافلے میں رکاوٹیں ہٹانے کے لیے ایک بار پھر ہیوی مشینری اورکرینزبھی موجود تھیں۔ خیبر پختونخوا کے قافلے کو روکنے کے لیے برہان انٹرچینج پررکاوٹیں لگائی گئیں۔
پی ٹی آئی کا راولپنڈی میں احتجاج، تازہ ترین صورت حال کیا ہے؟
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چئیرمین عمران خان نے ہفتہ کے روز راولپنڈی میں لیاقت باغ کے باہراحتجاج کرنے کی کال دے رکھی تھی ۔ اس سلسلے میں پی ٹی آئی نے اپنے کارکنان کو دوپہر 2 بجے لیاقت باغ کے باہر پہنچنے کی ہدایات کی تاہم راولپنڈی کو جانے والے راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا جبکہ شہر میں دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی۔
راولپنڈی کے داخلی و خارجی راستے کنٹینرز بند
اسلام آباد ایکسپرس وے پر فیض آباد کے مقام پرکنٹینر لگا کرتمام راستوں کو بند کر دیا گیا جبکہ مری روڈ پربھی جگہ جگہ رکاوٹیں لگا کر انتظامیہ نے لیاقت باغ جانے والے راستے بھی بند کردیے تھے۔ اسی طرح مری روڈ کے اطراف گلیوں کو بھی رکاوٹیں لگا کر بند کردیا گیا۔
موٹروے سے راولپنڈی آنے والی ٹریفک کو بھی رکاوٹیں لگا کر بند کیا گیا ہے جبکہ راولپنڈی صدر سے لیاقت باغ جانے والی سڑک پر بھی رات گئے رکاوٹیں کھڑی کردی گئی تھیں۔
راولپنڈی لیاقت باغ کی طرف جانے والا راستہ بند کر دیا گیا ہے۔فیض اباد پل پر کنٹینر لگا دیا گئے ہیں#Rawalpindi #LiaquatBaghPindi #Faizabad #PTI pic.twitter.com/Om5YbaXwiI
— Sadaqat Saqi (@sadaqatsaqi05) September 28, 2024
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں قافلہ
سوشل میڈیا ایکس پر پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل اکاؤنٹ سے وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور کے روالپنڈی آنے والے قافلے کے مناظر دکھائے جاتے رہے۔
علی امین گنڈا پور کی قیادت میں قافلے پنڈی کی طرف رواں دواں۔۔
pic.twitter.com/HqpPJj1WtT— PTI (@PTIofficial) September 28, 2024
ادھر جی ٹی روڈ سے راولپنڈی آنے والی سڑک کو ٹیکسلا کے مقام رتہ شاہ پر کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا۔ روات سے راولپنڈی آنے والی سڑک کو بھی کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا ۔ مری روڈ پر وارث خان، کمیٹی چوک اور مریڈ چوک پر کنٹینرز لگائے گئے ۔ اسلام آباد ایکسپریس وے پر فیض آباد کھنہ پل، پی ڈبلیو ڈی اور روات پر کنٹینرز لگائے گئے اور ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کا فیصلہ کن معرکہ شروع ہوگیا، بیرسٹر محمد سیف
اس سے قبل ترجمان خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ راولپنڈی احتجاج کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل ہیں۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں عظیم الشان قافلہ احتجاج مظاہرے میں شرکت کرے گا۔ عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر آج راولپنڈی سے ٹکرائے گا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کا فیصلہ کن معرکہ شروع ہوگیا ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ پرامن احتجاج ریکارڈ کرنے جا رہے ہیں، راج کماری مریم نواز پولیس گردی کی کوشش نہ کریں۔ پرامن احتجاج کو خراب کرنے کی کوشش کی تو پورا پاکستان سڑکوں پر ہوگا۔
علی امین گنڈا پور بہت بڑے قافلے کی قیادت کرتے ہوئے پنڈی آ رہے ہیں،!
pic.twitter.com/tb8Gt2BqKM— PTI (@PTIofficial) September 28, 2024
ان کا کہنا تھا کہ جعلی مقدمات اور فارم 47 کے جعلی حکومت کے خاتمے تک احتجاجی سلسلہ جاری رہے گا۔ جعلی حکومت سے نجات دلانا اب فرض بن چکا ہے۔
فتنہ گروپ جلسے کی آڑ میں فساد پھیلانا چاہتا ہے، عظمیٰ بخاری
ادھر وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ راولپنڈی میں تماشا لگانے کی اجازت نہیں، فتنہ گروپ جلسے کی آڑ میں فساد پھیلانا چاہتا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے آج پھر راولپنڈی پریلغار کے لیے آنا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ فتنہ گروپ جلسے کی آڑ میں فساد پھیلانا چاہتا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف ایس سی او کانفرنس کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے۔ قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو سختی سے نمٹیں گے، ہمارے پاس ان کے ارادوں کی ساری تفصیلات موجود ہیں۔
عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ جب ملک کے حالات بہتر ہونے لگتے ہیں تویہ فتنے سر اٹھا لیتے ہیں۔ فتنہ فساد کرنے والے پاکستان کی خوشی میں خوش نہیں ہوسکتے، آئی ایم ایف کو خط لکھنا ان کے لیے ڈوب مرنےکا مقام ہے۔
عظمیٰ بخاری نے سوال اٹھایا کہ کیا کوئی سیاسی جماعت اسلحہ کے ساتھ جلسہ کرنے آتی ہے؟ تحریک انصاف کی جانب سے راولپنڈی میں فساد کا پروگرام بنایا گیا ہے۔ چند شرپسند عناصر کسی بھی حالت میں پاکستان کی ترقی اور استحکام سے خوش نہیں ہوسکتے۔
راولپنڈی پاکستان تحریک انصاف کےپرامن احتجاج سےبھی اس قدرخوف کیوں؟
راولپنڈی کےتمام داخلی وخارجی راستوں کوکنٹینرلگاکربندکردیاگیا،کیاپی ٹی آئی اس صورتحال میں احتجاج کرپاےگی؟کیاکامیاب پاورشوممکن ہے؟#Rawalpindi #RawalpindiProtest #RawalpindiJalsa pic.twitter.com/ed1wXGjl8k
— Ali Imran Abbasi (@aliimranabbasi) September 28, 2024
پی ٹی آئی کے احتجاج پر دفعہ 144 نافذ
راولپنڈی میں پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے باعث انتظامیہ کی جانب سے سخت انتظامات کیے گئے اور شہر کے داخلی راستوں کنٹینر کھڑے کر کے بند کر دیے گئے، صوبائی حکومت کی جانب سے شہر میں دفعہ 144 نافذ کی گئی اور امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے رینجرز کو بھی تعینات کیا گیا۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل عمران خان نے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ 28 ستمبر کو راولپنڈی میں جلسہ نہیں احتجاج کریں گے اور عدالت سے راولپنڈی جلسے کی درخواست واپس لیں گے۔
تحریک انصاف نے ابتدائی طور پر لیاقت باغ میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن پھر اسے احتجاج اور مظاہرے میں تبدیل کردیا، پی ٹی آئی کے بانی رہنما عمران خان نے کہا کہ حکومت ان کی پارٹی کو شہر میں جلسے کے لیے جگہ کی اجازت نہیں دے رہی۔
ادھر پی ٹی آئی کے احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے پنجاب حکومت نے راولپنڈی میں تمام عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کرتے ہوئے شہر میں نیم فوجی دستے تعینات کردیے۔
گزشتہ روز ایک ویڈیو پیغام میں پی ٹی آئی پنجاب کے صدر حماد اظہر نے کہا کہ پارٹی دوپہر 2 بجے ’پرامن سیاسی عوامی اجتماع‘ کا انعقاد کرے گی۔ انہوں نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ وقت پر پنڈال میں پہنچ جائیں، کیونکہ گزشتہ ہفتے لاہور میں پارٹی کے گزشتہ اجتماع کو پولیس نے مقررہ وقت آگے بڑھنے پر روک دیا تھا۔
رہائشی علاقوں کی گلیاں اور محلے جس طرح ٹرک اور کنٹینرز لگا کر بند کیے گئے ہیں اب ہر گھر کے آگے پولیس اہلکار یا فوجی کھڑا کرنے کی کسر ہی باقی رہ گئی ہے۔ جعلی اور سلیکٹڈ حکومت کو معمولی سے عوامی احتجاج کا خوف پاگل کر دیتا ہے۔#Rawalpindi #RawalpindiProtest #RawalpindiJalsa pic.twitter.com/eE9Wbxlhjb
— Ali Zulfiqar (@Ali_ZulfiqarPTI) September 28, 2024
اگرچہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے ’تمام رکاوٹوں کے باوجود‘ پنڈال تک پہنچنے کا عزم ظاہر کیا لیکن بظاہر یہ آسان دکھائی نہیں دیتا۔ راولپنڈی پولیس، رینجرز اور پنجاب کانسٹیبلری نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو روکنے تیاری کررکھی تھی اور شہر کے داخلی راستوں کو کنیٹینرز اور خاردار تاروں سے بند کردیا گیا تھا تاکہ شہر میں ٹریفک کے داخلے کو روکا جاسکے۔
احتجاج سے ایک روز قبل (جمعہ) راولپنڈی، جہلم، چکوال اور اٹک کے اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے محکمہ داخلہ پنجاب سے شہر میں تمام اجتماعات پر پابندی لگانے کی درخواست کی تھی۔ صوبائی حکومت نے درخواست کو فوری طور پر قبول کرتے ہوئے راولپنڈی اور قریبی اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کردی۔
اس اقدام کے تحت ہر قسم کے اجتماعات، دھرنوں، ریلیوں، مظاہروں، جلسوں اور دیگر سرگرمیوں سمیت ہتھیار کی نمائش کرنے پر پابندی ہے۔ چاروں ڈپٹی کمشنروں نے خدشہ ظاہر کیا کہ شرپسند اپنے مذموم عزائم کو پورا کرنے کے لیے ’ریاست مخالف سرگرمیاں‘ کرنے کے لیے پی ٹی آئی کے احتجاج کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
اسلام اباد ایکسپریس وے دونوں سائڈو سے بند کیا گیا ہے فیض اباد کے مقام پر۔ مری روڈ کو بھی فیض اباد کے مقام پر بند کیا گیا ہے۔ لیکن اپ سب نے فیض اباد تک پہنچنا ہے کیونکہ فیض اباد سے ہم پیدل بھی جاسکتے ہیں۔ #Rawalpindi #pindi#RawalpindiProtest @ImranKhanPTI @PTIofficial pic.twitter.com/qpN7ACxrie
— Husnain Ali (@Husnain77893948) September 28, 2024
راولپنڈی کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر حسن وقار چیمہ نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی انتظامیہ اور مقامی پولیس امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے ہم آہنگی سے کام کر رہے ہیں۔ اٹک اور راولپنڈی کی مقامی انتظامیہ کو پاکستان رینجرز (پنجاب) کی 6 کمپنیاں مدد فراہم کریں گی جو متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کی درخواست پر تعینات ہیں، فوجی دستے اتوار تک دونوں اضلاع میں موجود رہیں گے۔
ایک ویڈیو پیغام میں، پی ٹی آئی لاہور کے صدر شیخ امتیاز محمود نے کہا کہ پنجاب کے دارالحکومت سے کارکنان عدلیہ کی آزادی کے لیے شروع کی گئی تحریک کے لیے لیاقت باغ پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قانون اور آئین کی بالادستی تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
جب ایک شہر کو بند کیا جاتا ہے
تو دراصل پورا شہر احتجاج میں شامل ہو جاتا ہے
عقل کے اندھوں کو یہ بات کوئی سمجھانے والا نہیں ہے۔#Rawalpindi #jalsa #PTI_Folllowers #pti pic.twitter.com/miz7HT2UlP— SarDar Shoaib Ahmad🇵🇰 (@ShoaibAhmad92) September 28, 2024
راولپنڈی کے تاجر پریشان
پی ٹی آئی کے احتجاج کی وجہ سے کاروبار میں خلل پڑنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے راجہ بازار اور مری روڈ کے دکانداروں نے شہر کو بند کرنے پر ناراضی کا اظہار کیا۔ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر شاہد غفور پراچہ نے کہا کہ حکومت کو احتجاج کے لیے الگ جگہ مختص کرنی چاہیے کیونکہ اس سے کاروباری سرگرمیوں اورسڑکوں پر لوگوں کی نقل و حرکت میں خلل پڑتا ہے۔
The puppet government is so afraid that they have placed containers in every point of the city.
You are causing chaos and disturbances to the common people only, and to economy, by doing this! pic.twitter.com/iwfD6oiGLI
— PTI (@PTIofficial) September 28, 2024
انہوں نے مزید کہا کہ بجلی اور گیس مہنگی ہونے سے تاجر پہلے ہی مالی پریشانیوں کا شکار ہیں اور اس شہر میں آئے دن مظاہرے ہوتے رہتے ہیں۔ اس سال کے شروع میں جماعت اسلامی نے بجلی کی مہنگی قیمت کے خلاف مری روڈ پر دھرنا دیا جب کہ اساتذہ، تحریک لبیک پاکستان اور دیگر مذہبی جماعتوں کی جانب سے بھی مظاہرے کیے گئے۔