حسن نصراللہ کو شہید کرنے کے لیے کیا حکمت عملی اختیار کی گئی؟

اتوار 29 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل نے لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے جنرل سیکرٹری حسن نصر اللہ کو قتل کرنےکی اہم تفصیلات جاری کر دیں۔

یاد رہے کہ جمعہ کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ شہید ہوئے۔

جبکہ ہفتہ کے روز حزب اللہ نے اپنے سربراہ کے شہید ہونے کی تصدیق  کی۔ تنظیم نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رہے گی، غزہ اور فلسطین کی حمایت، لبنان کے دفاع کے لیے جہاد جاری رہے گا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے بریگیڈیئر جنرل امیچائی لیون نے حزب اللہ کے سربراہ کے بارے میں تفصیلات جاری کی ہیں کہ انہیں کیسے شہید کرنے کے لیے کیا حکمت عملی اختیار کی گئی۔

بریگیڈیئر جنرل امیچائی لیون  کے مطابق جنگی طیاروں نے بیروت میں ہدف پر 100 اقسام کا بارود برسایا اور ہدف کو اس انداز میں نشانہ بنایا کہ ہر 2 سیکنڈ کے بعد بارود اسی نشانے پر گرایا گیا۔

حزب اللہ کا ہیڈکوارٹر جو اب ایک گہرے گڑھے کی صورت نظر آ رہا ہے

انہوں نے بتایا کہ حسن نصراللہ کی ہلاکت میں ٹھوس خفیہ معلومات نے سب سے اہم کردار ادا کیا۔ اس بات کا خاص خیال رکھا گیا کہ جب طیارے ہدف کی جانب بڑھ رہے ہوں یا بارود کو ہدف پر پہنچایا جارہا ہو تو حسن نصراللہ اور دیگر کسی بھی طور پر بچ نہ سکیں۔


اسرائیلی بریگیڈیئر جنرل نے بتایا کہ 11ماہ سے پائلٹ الرٹ تھے اور پروازیں جاری تھیں۔ یہ پروازیں جنگ ختم ہونے تک جاری رہیں گی کیونکہ کام ابھی تمام نہیں ہوا۔ ابھی حماس کو جڑ سے اکھاڑنا باقی ہے۔ اسی طرح کچھ دیگر ایشوز بھی توجہ چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ جمعہ کو بیروت پر اسرائیلی بمباری سے 33 لبنانی شہری شہید اور 195 زخمی ہوئے تھے اور یہ حملے آج بھی جاری ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp