نواز شریف لندن کیوں نہ جائیں وہ آزاد شہری ہیں، عظمیٰ بخاری

اتوار 29 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف آزاد شہری ہیں وہ کہیں بھی آجاسکتے ہیں ،وہ لندن کیوں نہ جائیں، انہیں گھومنا پھرنا چاہیے ان کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں۔ وہ ملک کے آزاد شہری ہیں، مجھے تفصیلات کا علم نہیں مگر جانتی ہوں کہ وہ علاج کی غرض سے جاتے ہیں۔ نواز شریف لندن جائیں گے تو واپس پاکستان ضرور آئیں گے، انکا ملک ہے جب مرضی آئیں جائیں۔ مریم نواز بھی نواز شریف کے ساتھ لندن جائیں گی یا نہیں مجھے علم نہیں۔ نواز شریف بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے پنجاب کے 36 اضلاع کا دورہ کریں گے۔

عمران خان کی سالگرہ کا کیک کاٹنے کی اجازت مینار پاکستان کے علاوہ کسی اور جگہ مل سکتی ہے

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سالگرہ کا اگر پاکستان تحریک انصاف نے کیک کاٹنا ہے تو وہ کوئی جگہ کا انتخاب کریں، وہ اڈیالہ جیل کے باہر یا زمان پارک کے باہر جاکر سالگرہ کا کیک کاٹیں۔ مینار پاکستان کا تو کوئی قصور نہیں، اس سارے فساد میں۔ کیک کاٹنے یا نہ کاٹنے کی اجازت دینے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا، ہو سکتا ہے ان کو کیک کاٹنے کی اجازت ملے مگر وہ کونسی جگہ پر کیک کاٹ سکیں گے ابھی اسکا فیصلہ نہیں ہوا۔ عمران خان کے ملٹری کورٹس میں ٹرائل جانے کا مجھے کوئی علم نہیں۔

مزید پڑھیں:فسادی گروپ کے ساتھ تو موئے موئے ہوگیا، عظمیٰ بخاری کا وزیراعلیٰ گنڈاپور پر وار

میری وزرات میں مریم اورنگرزیب مداخلت نہیں کرتیں میں پاور فل منسٹر ہوں

ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ میرے بارے میں غلط خبر پھیلائی گئی کہ میں بطور وزیر اطلاعات کی منسٹری چھوڑ رہی ہوں اس بات میں کوئی صداقت نہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ساتھ ہم ایک ٹیم بن کر کام کر رہے ہیں، مریم نواز کا جب تک میرے اوپر اعتماد ہے اور جب تک وہ بہتر سمجھیں گی میں ان کے ساتھ کام کروں گی۔ سنئیر وزیر مریم اورنگرزیب کی میری منسٹری میں کوئی مداخلت نہیں، یہ ضرور ہے کہ ان سے مشاورت ہوتی رہتی ہے کچھ چیزوں میں کیونکہ انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات کے طور پر کام کیا ہے۔ لیکن میں پاور فل منسٹر ہوں۔

گورنر پنجاب کے پاس کوئی کام نہیں، اس لیے وہ بیان بازی کرتے رہتے ہیں

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب کو شاید پتا نہیں کہ وائس چانسلر لگانے کے لیے پہلے پینل دے جاتے تھے اب ایسا نہیں۔ اب سرچ کمیٹاں بنائی گئی ہیں جو وائس چانسلرز کے نام تجویز کرتی ہیں۔ گورنر پنجاب وائس چانسلر کے ناموں پر دستخط نہیں کریں گے تو کوئی مسئلہ نہیں، تب بھی وائس چانسلرز کی تقرری کی جاچکی ہے۔

مزید پڑھیں:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے آج پھر راولپنڈی پر یلغار کے لیے آنا ہے، عظمیٰ بخاری

ان کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب کریس سے باہر نکل کر کھیل رہے ہیں، آئینی ترمیم کے بارے میں رائے کا اظہار انکا کام نہیں، ججز کی تقرری سے انکا کیا لینا دینا۔ آئینی ترمیم پر وہ وزیراعظم کے اوپر گولہ باری کررہے ہیں، گورنر پنجاب خبروں میں رہنے کے لیے ایسے بیانات دے رہے ہیں، وہ بلاول بھٹو سے رابط کرلیں تو اچھا ہوگا۔ مریم نواز کسی ایم این اے یا ایم پی اے کے کہنے پر اے سی، ڈی سی، ایس ایچ اوز تبدیل نہیں کر رہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp