تحریک انصاف نے عمران خان کی عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا کوریج روکنے کے پیمرا حکم کو اختیارات سے تجاوز قرار دیتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔
تحریک انصاف کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالت میں موقف اپنایا کہ پیمرا کا یہ حکم سیاسی سرگرمیوں کے خلاف ہے۔ قانون کی نظر میں پیمرا نے اختیار سے تجاوز کیا ہے۔ اگر اختیار کا یہ غلط استعمال نہ روکا گیا تو پیمرا آئندہ بھی یہی کرے گا۔
جسٹس گل حسن اورنگزیب نے دریافت کیا کہ یہ پابندی تو صرف اس ایک روز کے لیے تھی۔ جس پر فیصل چوہدری بولے کہ ایک دن، ایک گھنٹہ یا تین گھنٹے بھی پابندی لگانا اختیار سے تجاوز شمار کیا جائے گا۔
اس موقع پر اپنے ریمارکس میں جسٹس گل حسن اورنگزیب بولے؛ اس روز جو توڑ پھوڑ ہوئی اس سے متعلق کچھ تو کیا جانا تھا۔ عوامی املاک کو نْصان پہنچایا گیا۔ کوئی اس کی ذمہ داری لینے کو بھی تیار نہیں۔ یہ تو کم سے کم ہے کہ کوریج نہ کرنے کا کہہ دیا جائے۔
جسٹس گل حسن کا کہنا تھا کہ یہ بھی روایت بن چکی ہے کہ جواب دینے کی بجائے کہا جاتا ہے اس نے بھی تو کیا ہے۔
عدالت نے پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ہے۔