اسلام آباد پولیس نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کرنے اور سرکاری ادارے کے سربراہ کا پتلا جلانے پر چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر سمیت 20 سے زائد وکلا کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کی وکلا تنظیموں نے آئینی پیکیج مسترد کردیا، مزاحمت کا اعلان
اسلام آباد کے تھانہ سیکریٹریٹ کے ایس ایچ او کی مدعیت میں چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر سمیت 20 سے زائد وکلا کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ اور سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے میں ممبر قومی اسمبلی لطیف کھوسہ، سینیٹر شبلی فراز، سلمان اکرم راجا، مصطفین کاظمی، نیاز اللہ نیازی اور اعظم سواتی کو نامزد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ججز کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں، ملک بھر کے وکلا کا ججز کے نام خط
وکیل نسیم حیدر پنچوتھا، انصر ایڈووکیٹ اور عبداللہ وزیر بھی مقدمے میں نامزد کیے گئے ہیں، 100 سے زائد نامعلوم افراد کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے، وکیل مصطفین کاظمی پہلے ہی گرفتار ہیں۔
مظاہرین نے سرکاری ادارے کے سربراہ کا پتلا جلایا، ایف آئی آر کا متن
مقدے کی ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین نے سرکاری ادارے کے سربراہ کا پتلا جلایا اور پولیس افسران و اہلکاروں سے مزاحمت اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’اب ملک میں ہارس ٹریڈنگ جائز ہوگئی‘ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد لوگ کیا کہہ رہے ہیں؟
متن میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین نے سرکاری ادارے کے سربراہ کے بارے میں کہا کہ فیصلہ نہیں کرنے دیں گے اور نہ ہی انہیں کام کرنے دیں گے، مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے بھی بند کردیے تھے۔