شہید کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کون تھے، کتنے مزید پولیس اہلکار زخمی ہیں؟

اتوار 6 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور پولیس کے درمیان 2 دن تک جاری رہنے والے تصادم میں اسلام آباد پولیس کا ایک کانسٹیبل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔ اسلام آباد پولیس کے 31اہلکار جبکہ پنجاب پولیس کے 75 اہلکاروں سمیت مجموعی طور پر 105 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

اسلام آباد میں 26 نمبر چونگی پر احتجاجی مظاہرین کے پتھراؤ اور تشدد سے شدید زخمی ہونے والے پولیس اہلکار عبدالحمید شاہ کو پمز اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہفتہ اتوار کی درمیانی شب انتقال کر گئے۔

شہید کانسٹیبل عبدالحمید شاہ ایبٹ آباد کے رہائشی تھے اور اسلام آباد پولیس میں 1988 میں بھرتی ہوئے۔ انہوں نے 3 ماہ بعد پولیس سے سروس مکمل کرکے ریٹائر ہونا تھا۔

یہ بھی پڑھیے احتجاجی مظاہرین کے تشدد کا نشانہ بننے والے پولیس اہلکار حمید شاہ کی نماز جنازہ ڈی چوک میں ادا

وی نیوز نے سیکیورٹی ڈیوٹی کے دوران شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی فیملیز کو ملنے والی مراعات سے متعلق قانون امداد پیکج برائے فیملیز کا جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ پولیس کانسٹیبل کا رینک بی ایس 7 ہوتا ہے۔ اس رینک کے اہلکار کی دوران سیکیورٹی ڈیوٹی انتقال کر جانے پر فیملی کو 30 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں، 100 فیصد پینشن کی ادائیگی کی جاتی ہے، سرکاری رہائش واپس نہیں لی جاتی۔ اگر رہائش کی جگہ کرایہ ادا کیا جا رہا ہوتا ہے تو اس کرایہ کی ادائیگی بھی جاری رہتی ہے۔

دوران سیکیورٹی ڈیوٹی شہید ہونے والے پولیس اہلکار کے سارے بچوں کی تمام تر تعلیم مفت کر دی جاتی ہے۔ فیملی کو 20 لاکھ روپے پلاٹ کی مد میں دیے جاتے ہیں۔ ایک بچے کو بی ایس  1 سے بی ایس 15 تک کی 2 سال کی کانٹریکٹ پر نوکری دی جاتی ہے۔ ایک بیٹی کی شادی کے لیے 8 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں۔ فیملی کو متعلقہ ہسپتال میں مفت علاج کی سہولت دی جاتی ہے، benevolent fund سے 2 لاکھ روپے ادا کیے جاتے ہیں۔ یہ ادائیگیاں جلد کر دی جاتی ہیں اور پینشن کی ادائیگی بھی اسی ماہ سے شروع کر دی جاتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت