غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا ایک سال مکمل، دنیا بھر میں احتجاج  

پیر 7 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا ایک برس مکمل ہونے پر دنیا بھر میں لاکھوں افراد نے سڑکوں پر آکر احتجاج کرتے ہوئے جنگ کے خاتمے اور فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا، وہیں اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اپنی جنگی مہم کے دوران بیروت کے جنوبی مضافات میں فضائی حملے جاری رکھے، جہاں ایران کے حمایت یافتہ گروپ کی اکثریت ہے۔

دارالحکومت جکارتہ میں مظاہرین فلسطین اور انڈونیشیا کے پرچم تھامے فلسطین کی حمایت میں نکالی گئی ایک ریلی میں شریک ہیں۔ (تصویر بشکریہ الجزیرہ)

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے بیروت میں حزب اللہ کے ٹھکانوں اور ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے کی تنصیبات سمیت اسرائیلی جنگی طیاروں نے حزب اللہ کے انٹیلیجنس ہیڈکوارٹر سے متعلق اہداف کو بھی نشانہ بنایا، دوسری جانب حزب اللہ نے بھی اسرائیل کے تیسرے بڑے شہر حیفہ کے جنوب میں ایک فوجی اڈے کو ’فادی 1‘ میزائلوں سے نشانہ بنانے کا دعوی کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی جارحیت مشرق وسطیٰ کے امن کے لیے خطرہ، لبنان کے بعد عراق پر بھی میزائل حملے

اسرائیلی میڈیا نے ملک کے شمال میں 10 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔ غزہ کی پٹی میں گزشتہ روز ایک مسجد اور بے گھر لوگوں کو پناہ دینے والے اسکول پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 26 افراد شہید ہو گئے تھے، اسرائیل نے کہا کہ اس نے حماس کے دہشت گردوں کیخلاف حملے کیے ہیں۔

غزہ کی پٹی میں گزشتہ ایک سال میں، اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے 40,000 سے زیادہ اہداف پر بمباری کی ہے، 4,700 سرنگوں کے شافٹ ملے ہیں اور 1,000 راکٹ لانچر سائٹس کو تباہ کیا ہے، حماس کی قیادت میں ایک سال کی سالگرہ کے موقع پر کہا۔ عسکریت پسندوں کے حملے جنہوں نے انکلیو پر اسرائیل کے حملے کو جنم دیا۔

مزید پڑھیں: ایران نے اسرائیل کے تمام انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 726 اسرائیلی فوجی مارے گئے ہیں، ان میں سے 380 مجموعی طور پر 7 اکتوبر کے حماس کے حملوں میں اور 346 غزہ کی جنگ میں مارے گئے، جس کا آغاز 27 اکتوبر 2023 سے ہوا تھا۔

سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے غزہ اور لبنان پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف مظاہرے میں شرکت کی۔ (تصویر بشکریہ الجزیرہ)

غزہ جنگ، جس کا آغاز اس وقت ہوا جب حماس نے گزشتہ برس 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں 1,200 اسرائیلی ہلاک ہوئے جبکہ 250 دیگر کو یرغمال بنایا گیا، حماس کے بندوق برداروں نے غزہ کی سرحد سے تقریباً 3 میل کے فاصلے پر فوجی اڈوں، سویلین کمیونٹی سمیت ایک میوزک فیسٹیول پر حملہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں:لبنان پر اسرائیل کا زمینی حملہ، عالمی برادری کیا کہتی ہے؟

اسرائیل نے اگلے دن جوابی کارروائی کی، اس کے بعد ہونے والی لڑائیاں، جس میں غزہ میں حماس کے خلاف اور پھر حماس کے اتحادی، بشمول لبنان میں حزب اللہ اور ایرانی افواج کارروائیاں شامل ہیں، خطے میں جارحانہ اسرائیلی روپے کی عکاسی کرتی ہیں۔

امریکی شہر ڈیٹرائیٹ میں شہریوں نے جنگ مخالف مارچ میں حصہ لیا جس میں مظاہرین نے اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی اور غزہ، لبنان اور یمن میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ (تصویر بشکریہ الجزیرہ)

غزہ میں فلسطینی شہریوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ 7 اکتوبر سے کم از کم 41,788 فلسطینی ہلاک اور 96,794 زخمی ہو چکے ہیں، دوسری جانب لبنانی حکام کے حوالے سے بتایا گیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران لبنان پر اسرائیلی حملوں میں تقریباً 2,000 افراد شہید اور 12 لاکھ سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp