سیکیورٹی خدشات کے تناظر میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے کیسز کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کرنے کی درخواست کردی۔
سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے احتساب عدالت، اسپیشل جج سینٹرل اور انسداد دہشتگردی راولپنڈی کے ججز کو بھجوائی گئیں درخواست میں کہا گیا ہے کہ 6 اکتوبر کو محکمہ داخلہ پنجاب کا خط موصول ہوا ہے جس میں جیل کی سیکیورٹی کے حوالے سے اضافی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقات پر پابندی، وجہ کیا بنی؟
درخواست میں مزید کہا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ملکر سیکیورٹی مشقیں کرنی ہیں جس کے سبب 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس، توشہ خانہ ٹو کیس اور 9 مئی کیسز کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کی جائیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں 2100 قیدیوں کی گنجائش ہے لیکن وہاں 8 ہزار قیدی ہیں جن میں دہشتگردی سمیت دیگر سنگین جرائم پیشہ افراد کے علاوہ اہم سیاسی قیدی بھی ہیں۔
مزید پڑھیں: اڈیالہ جیل پی ٹی آئی کا کیمپ آفس بنی ہوئی ہے، حکومت کو کچھ کرنا چاہیے، اکبر ایس بابر
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے مزید کہا کہ اس پوری صورتحال میں اڈیالہ جیل کے اندر اور اطراف میں سیکیورٹی کو بڑھانا ہے۔
درخواست کے ساتھ وزرات داخلہ پنجاب کا آئی جی جیل خان جات اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو لکھا گیا خط بھی منسلک۔
دوسری طرف کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی جانب سے راولپنڈی میں تھریٹ الرٹ جاری ہوا اور پنجاب حکومت نے ضلعی انتظامیہ راولپنڈی اور اڈیالہ جیل انتظامیہ کو مراسلہ جاری کردیا۔
مراسلے میں اڈیالہ جیل انتظامیہ کو اضافی سیکیورٹی کے انتظامات کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوا کہا گیا ہے کہ راولپنڈی میں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔
مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے قبل از وقت اقدامات کیے جائیں۔