حکومت نے چیف جسٹس پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا

جمعہ 7 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال سے استعفے کا مطالبہ کر دیا ۔

وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ چوں کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی پوزیشن متنازع ہوچکی ہے اس لیے انہیں اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہیے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ  90 دن میں الیکشن کےفیصلےکوحکومت پرمسلط کردیا گیا اور جھوٹ بولا گیا کہ ججز نےخود کوکیس سے الگ کرلیا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ بتا چکے ہیں کہ وہ بینچ سے الگ نہیں ہوئے اور 3 رکنی بینچ اس پٹیشن پر بنایا گیا جو خارج ہوچکی تھی۔

انہوں نے کہا یہ الیکشن کا معاملہ نہیں بلکہ عدالتی سہولت کاری کامعاملہ ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا صرف پی ٹی آئی کو الیکشن لڑنا تھا اور عدالت نے سیاسی جماعتوں کوکیوں نہیں سنا کم از کم سپریم کورٹ کی لاج رکھنے کے لیے ہی سیاسی جماعتوں کوسن لیا جاتا۔

ان کا کہنا تھا کہ چوں کہ ناقابل سماعت کیس کے پر چیف جسٹس نے تین ممبربینچ بنایا اس لیے وہ فیصلہ قبول نہیں کیاجا سکتا۔

وفاقی وزیر نے کہا یہ بات واضح ہوچکی عمران داری اوران کی سہولت کاری کی جاری تھی لیکن سچ بولنے والے ججز نے اپنے فیصلے کے ذریعے اس سہولت کاری کوبے نقاب کیا۔ ’آج عمران داری پرآئین کی فتح ہوئی۔‘

انہوں نے کہا جس کیس کا فیصلہ پی ٹی آئی کےحق میں لانا ہواس میں جسٹس اعجاز الحسن کو بٹھا دیا جاتا ہے اور تاریخ میں پہلی بارخارج ہونے والی پٹیشن پربینچ بنایا گیا۔

 

اپنے منصب کی توہین کرنے والے چیدف جسٹس استعفیٰ دیں، نواز شریف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے بھی چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال سے فی الفور مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنی ٹوئٹ میں نواز شریف کا کہنا تھاکہ عدالتیں قوموں کو بحرانوں سے نکالتی ہیں نہ کہ بحرانوں میں دھکیلتی ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ چیف جسٹس نے نہ جانے کون سا اختیار استعمال کر کے اکثریتی فیصلے پر اقلیتی رائے مسلط کردی۔

نواز شریف نے مطالبہ کیا کہ اپنے منصب اور آئین کی توہین کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے والا چیف جسٹس ملک کو مزید تباہی کا شکار کرنے کی بجائے فوری استعفیٰ دے دے۔

 

چیف جسٹس سپریم کورٹ میں بغاوت جیسی صورتحال کی وجہ بنے، مریم نواز

چیف آرگنائزر پاکستان مسلم لیگ (ن) مریم نواز  نے بھی چیف جسٹس آف پاکستان کے استعفے کا مطابلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اختیارات کے غلط استعمال نے سپریم کورٹ میں بغاوت جیسی صورتحال کو جنم دیا ہے۔

اپنے ٹوئٹ میں مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کی حمایت میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے قانون و آئین کی خلاف ورزی کی، اختیارات کے غلط استعمال نے سپریم کورٹ میں بغاوت جیسی صورتحال کو جنم دیا اور نامور ججز نے چیف جسٹس کے طرز عمل اور تعصب پر سنگین سوالات اٹھادیے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ آج تک کسی چیف جسٹس پر اس قسم کے مِس کنڈکٹ کے الزامات نہیں لگے ان پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب جھکاؤ نمایاں ہے لہٰذا چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

سپریم جوڈیشل کونسل میں چیف جسٹس کے خلاف شکایت دائر

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں مقامی وکیل راجہ سبطین خان کی جانب سے شکایت دائر کروائی گئی ہے۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ ’چیف جسٹس مس کنڈکٹ کے مرتکب قرار پائے ہیں، چیف جسٹس کو فوری طور پر عہدے سے برطرف کیا جائے۔‘

چیف جسٹس کے خلاف شکایت پنجاب کے پی انتخابات التوا کیس کی بنیاد پر دائر کی گئی۔

شکات میں مزید کہا گیا ہے کہ انتخابات ازخود نوٹس سے سپریم کورٹ متنازع بنی ہے اور یہ بات زبان زدعام ہے کہ چیف جسٹس نے عدلیہ میں گروپنگ قائم کی ہوئی ہے۔

درج کردہ شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس نے گروپنگ مدنظر رکھتے ہوئے بینچ تشکیل دیا تاکہ فیصلہ اکثریت سے حاصل کیا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp