چیئرمین سینیٹ سیّد یوسف رضا گیلانی نے پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو نااہل کرنے کے لیے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا۔
چیئرمین سینیٹ کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ سیف اللہ ابڑو کے خلاف نیب میں ریفرنس زیرالتوا ہے، ایسی صورت میں وہ ٹیکنوکریٹ سیٹ کے لیے مطلوب تقاضوں پر پورا نہیں اترتے۔
یہ بھی پڑھیں میری نااہلی کا سپریم کورٹ کا فیصلہ غیرقانونی تھا، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی
ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ سیف اللہ ابڑو نے اپنے اثاثوں کے حوالے سے معلومات چھپائی اور حلف نامے میں گمراہ کن معلومات فراہم کیں۔ ’سیف اللہ ابڑو نے زیرکفالت افراد، زرعی آمدن اور اثاثوں کے حوالے سے درست تفصیل فراہم نہیں کی‘۔
ریفرنس نے مطابق سیف اللہ ابڑو کی جانب سے ٹیکس گوشواروں میں اصل زرعی آمدنی کو خفیہ رکھا گیا، ان کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے قبل غیر واضح رسیدیں جمع کروائی گئیں۔
ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ اگر یہ تمام الزامات ثابت ہوجائیں تو آرٹیکل 63 اے اور الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت نااہلی کا کیس بنتا ہے، اور ایسی صورت میں سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کے حوالے سے ایک سوال پیدا ہوا ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے الیکشن کمیشن کو لکھا کہ آپ فیصلہ کریں کہ کیا سینیٹر سیف اللہ ابڑو سینیٹ کی رکنیت کے لیے نااہل ہوگئے ہیں یا نہیں۔
دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کے لیے ریفرنس الیکشن کمیشن کو موصول ہوگیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیف اللہ ابڑو اور ایم این اے سہیل سلطان کی نااہلی کے ریفرنس کے معاملے پر ریفرنسز کی سماعت 21 اکتوبر کو مقرر کردی ہے۔
الیکشن کمیشن میں ممبر قومی اسمبلی سہیل سلطان کے خلاف نصراللہ خان کی درخواست پر سماعت ہوگی، جس میں انہیں آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں اسلام آباد ہائیکورٹ، نیب سزا یافتہ کے لیے 10 سالہ نااہلی کی مدت بحال
سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے خلاف آرٹیکل 63 ٹو کے تحت نااہلی ریفرنس سینیٹر شہادت اعوان نے دائر کیا تھا جس پر سماعت ہوگی۔














