عمرکوٹ میں توہین مذہب کے الزام میں ڈاکٹر شاہنواز کے ماورائے عدالت قتل اور سندھ میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کے خلاف گزشتہ روز کراچی میں رواداری مارچ کے نام سے ایک مظاہرہ کیا گیا جہاں مارچ کے شرکا کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس مارچ میں شریک ڈاکٹر روماسہ جامی کو سڑکوں پر گھسیٹنے کی ویڈیوز اور تصاویر بھی وائرل ہوئیں جس پر صارفین کی جانب سے شدید ردعمل دیا گیا۔
سینئر صحافی عاصمہ شیرازی لکھتی ہیں کہ سندھ کی دھرتی نے ہمیشہ رواداری کی حمایت کی ہے، پیپلز پارٹی سیاسی تحمل کی پرچارک رہی ہے پھر کیا وجہ ہے کہ کل پُر امن مظاہرے پر تشدد ہوا اور ڈاکٹر روماسہ جامی کو سڑکوں پر گھسیٹ کر بھیانک چہرہ دکھایا گیا۔ سندھ سیاسی شعور اور حقوق کی آگہی رکھتا ہے، ایسے معاشرے میں نفرت پھیلانے والے کُھلے عام گھومیں اور پڑھے لکھے امن کے خواہشمندوں پر ڈنڈے برسائے جائیں یہ ناقابل قبول ہو گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی حکومت کو ذمہ داروں کے خلاف سخت اقدامات کرنا چاہئیں۔
سندھ کی دھرتی نے ہمیشہ رواداری کی حمائت کی ، پیپلز پارٹی سیاسی تحمل کی پر چارکر رہی ہے پھر کیا وجہ ہے کہ کل پُر امن مظاہرے پر تشدد ہوا اور ڈاکٹر روماسہ جامی کو سڑکوں پر گھسیٹ کر بھیانک چہرہ دکھایا گیا۔ سندھ سیاسی شعور اور حقوق کی آگہی رکھتا ہے، ایسے معاشرے میں نفرت پھیلانے والے… pic.twitter.com/ysDrvOsDas
— Asma Shirazi (@asmashirazi) October 14, 2024
مبشر زیدی نے لکھا کہ یہ ہے بلاول اور سندھ حکومت کا گھناؤنا چہرہ۔
یہ ہے بلاول اور سندھ حکومت کا گھناؤنا چہرہ https://t.co/F9EdWMOfw8
— Mubashir Zaidi (@xadeejourno) October 13, 2024
نور الہدیٰ شاہ نے مارچ کی چند ویڈیوز شیئر کیں جس میں پولیس کا تشدد دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اسلام آباد میں بیٹھے ہیں، کیا آپ کو پتہ بھی ہے کہ کراچی میں کیا ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ مذہب کےنام پر ریاستی دہشتگردی کے خلاف سندھ رواداری مارچ میں شامل سندھ کےباشعور، ناموَرنوجوانوں اور عورتوں پرسندھ پولیس کا تشدد پیپلز پارٹی کو سندھ میں کھا جائے گا اور سندھ حکومت تماشا دیکھتی رہ جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کا شعور ہماری ریڈ لائن ہے۔
#BilawalBhuto
اسلام آباد میں آپکوخبر ہےبھی کہ نہیں؟
مذہب کےنام پر ریاستی دہشتگردی کےخلاف سندھ رواداری مارچ میں شامل سندھ کےباشعور/ناموَرنوجوانوں/ بچیوں/عورتوں پرسندھ پولیس کاتشدد pppکوسندھ میں کھاجائےگا
آپکی سندھ میں موجودپارٹی تماشا دیکھتی رہ جائےگی
سندھ کاشعورہماری ریڈلائن ہے pic.twitter.com/veK9gjuo42— Noor ul Huda Shah نورالھديٰ شاھ (@NoorulHudaShah) October 13, 2024
ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان، سندھ رواداری مارچ کے پرامن شرکا بالخصوص خواتین پر تشدد، خواتین کی گرفتاری اور پولیس کی جانب سے کریک ڈاؤن کی شدید مذمت کرتا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت شہریوں کے پرامن احتجاج کے حق کو غصب کرنے کی کوششں نہ کرے، پرامن احتجاج کرنا ہر کسی کا بنیادی حق ہے۔
کراچی
ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان، سندھ رواداری مارچ کے پرامن شرکاء بالخصوص خواتین پر تشدد، خواتین کی گرفتاری اور پولیس کی جانب سے کریک ڈائون کی شدید مذمت کرتا ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت شہریوں کے پرامن احتجاج کے حق کو غضب کرنے کی کوششیں نہ کرے، پرامن احتجاج کرنا ہر کسی کا… pic.twitter.com/TSgCa1AFgE
— Human Rights Council of Pakistan (@HRCPAK) October 14, 2024
امداد علی سومرو لکھتے ہیں کہاں گئی بلاول کی جمہوریت اور رواداری؟ شرپسندی کرنے والوں کو روکنے کے بجائے سندھ روا داری مارچ کے پرامن شرکا پر سندھ پولیس کے اہلکاروں نے بدترین تشدد کیا، گلوکار سیف سمیجو پر ڈنڈے برسائے گئے اور وکیل روماسا جامی کی تذلیل کی گئی۔
https://xؤTwitter.com/imdad_soomro/status/1845455910442819721
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے ایک اعلامیے میں کہا کہ خواتین پر پولیس تشدد کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔