سندھ پولیس کا رواداری مارچ پر لاٹھی چارج: ’کہاں گئی بلاول کی جمہوریت اور رواداری‘

پیر 14 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 عمرکوٹ میں توہین مذہب کے الزام میں ڈاکٹر شاہنواز کے ماورائے عدالت قتل اور سندھ میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کے خلاف گزشتہ روز کراچی میں رواداری مارچ کے نام سے ایک مظاہرہ کیا گیا جہاں  مارچ کے شرکا کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس مارچ میں شریک ڈاکٹر روماسہ جامی کو سڑکوں پر گھسیٹنے کی ویڈیوز اور تصاویر بھی وائرل ہوئیں جس پر صارفین کی جانب سے شدید ردعمل دیا گیا۔

سینئر صحافی عاصمہ شیرازی لکھتی ہیں کہ سندھ کی دھرتی نے ہمیشہ رواداری کی حمایت کی ہے، پیپلز پارٹی سیاسی تحمل کی پرچارک رہی ہے پھر کیا وجہ ہے کہ کل پُر امن مظاہرے پر تشدد ہوا اور ڈاکٹر روماسہ جامی کو سڑکوں پر گھسیٹ کر بھیانک چہرہ دکھایا گیا۔ سندھ سیاسی شعور اور حقوق کی آگہی رکھتا ہے، ایسے معاشرے میں نفرت پھیلانے والے کُھلے عام گھومیں اور پڑھے لکھے امن کے خواہشمندوں پر ڈنڈے برسائے جائیں یہ ناقابل قبول ہو گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی حکومت کو ذمہ داروں کے خلاف سخت اقدامات کرنا چاہئیں۔

مبشر زیدی نے لکھا کہ یہ ہے بلاول اور سندھ حکومت کا گھناؤنا چہرہ۔

نور الہدیٰ شاہ نے مارچ کی چند ویڈیوز شیئر کیں جس میں پولیس کا تشدد دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اسلام آباد میں بیٹھے ہیں، کیا آپ کو پتہ بھی ہے کہ کراچی میں کیا ہو رہا ہے۔

 انہوں نے مزید لکھا کہ مذہب کےنام پر ریاستی دہشتگردی کے خلاف سندھ رواداری مارچ میں شامل سندھ کےباشعور، ناموَرنوجوانوں اور عورتوں پرسندھ پولیس کا تشدد پیپلز پارٹی کو سندھ میں کھا جائے گا اور سندھ حکومت تماشا دیکھتی رہ جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کا شعور ہماری ریڈ لائن ہے۔

ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان، سندھ رواداری مارچ کے پرامن شرکا بالخصوص خواتین پر تشدد، خواتین کی گرفتاری اور پولیس کی جانب سے کریک ڈاؤن کی شدید مذمت کرتا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت شہریوں کے پرامن احتجاج کے حق کو غصب کرنے کی کوششں نہ کرے، پرامن احتجاج کرنا ہر کسی کا بنیادی حق ہے۔

امداد علی سومرو لکھتے ہیں کہاں گئی بلاول کی جمہوریت اور رواداری؟ شرپسندی کرنے والوں کو روکنے کے بجائے سندھ روا داری مارچ کے پرامن شرکا پر سندھ پولیس کے اہلکاروں نے بدترین تشدد کیا، گلوکار سیف سمیجو پر ڈنڈے برسائے گئے اور وکیل روماسا جامی کی تذلیل کی گئی۔

https://xؤTwitter.com/imdad_soomro/status/1845455910442819721

صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے ایک اعلامیے میں کہا کہ خواتین پر پولیس تشدد کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp