جمعیت علما اسلام اور پیپلزپارٹی کے درمیان آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق

منگل 15 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جمعیت علما اسلام اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کراچی میں پریس کانفرنس کی ہے اور بتایا ہے کہ ہم دو پارٹیوں کے درمیان آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں آئینی ترمیم: وفاقی کابینہ، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس طلب، خصوصی کمیٹی میٹنگ کا وقت بھی تبدیل

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ آئینی ترامیم کے مسودے پر اتفاق رائے میں بلاول بھٹو کا بہت کردار ہے، ہم سب سے اتفاق رائے چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق رائے کے لیے ہم پاکستان تحریک انصاف سے بھی بات کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ جو مسودہ مسترد کیا تھا وہ آج بھی ہمیں قبول نہیں ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو آئین کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

آئینی ترمیم کے مسودے پر کل نواز شریف سے مشاورت ہوگی، بلاول بھٹو

پریس کانفرنس میں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کل مسلم لیگ ن کی قیادت سے مشاورت کریں گے، جبکہ میری بھی نواز شریف سے ملاقات ہوگی، کیونکہ ہمیں کھانے کی دعوت پر رائیونڈ بلایا گیا ہے۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہاکہ ملک میں کامیاب آئین سازی میں پاکستان پیپلزپارٹی اور جے یو آئی کا ہمیشہ کردار رہا ہے۔ امید کرتا ہوں کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مل کر ماضی کی طرح ہم کام کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہاکہ اب کل ہم نواز شریف کے ساتھ بیٹھ کر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کریں گے، جبکہ یہ کوشش بھی کی جائے گی کہ آئینی ترمیم متفقہ طور پر منظور ہو۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ امید ہے تمام سیاسی جماعتیں اپنی سیاست کے لیے نہیں بلکہ ملکی مفاد کے لیے اتفاق رائے پیدا کریں گی۔

ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہاکہ آئینی ترمیم کے مسودے میں جن نکات پر اتفاق ہوا ہے وہ کل نواز شریف سے ملاقات کے بعد چیزیں سامنے رکھیں گے۔

انہوں نے کہاکہ میں چاہوں گا میثاق جمہورہت کے دیگر نکات پر عملدرآمد ہو، اور اسمبلی سے جو بل پاس ہوگا امید ہے ہمارا اتفاق رائے والابل اس کی بنیاد ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی مجوزہ آئینی ترمیم پر تجاویز دینے میں ناکام رہی، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

واضح رہے کہ حکومت آئینی ترمیم کے لیے فائنل راؤنڈ میں داخل ہوچکی ہے، اور اس سلسلے میں 17 اکتوبر کو وفاقی کابینہ، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے، جبکہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بھی اب 17 کے بجائے 16 اکتوبر کوہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp