حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت پر ایران کا کہنا ہے کہ یحییٰ سنوار کی موت سے مزاحمت کے جذبے کو تقویت ملے گی کہ کس طرح وہ غار میں چھپنے کے بجائے بہادری سے لڑتے ہوئے میدان میں شہید ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے سوشل میڈیا پر ایران کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کے آخری لمحات اسرائیل کے خلاف مزاحمت کا نمونہ ہوں گے، ان کی اس بہادری کو دیکھتے ہوئے لوگوں کے دلوں میں لڑنے کا جزبہ پیدا ہوگا۔
مزید پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کے جانشین یحییٰ سنوار بھی شہید، اسرائیل کا دعویٰ
انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ جب مسلمان میدان جنگ میں دشمن کا سامنا کرتے ہوئے اور غار میں چھپنے کے بجائے میدان جنگ میں ڈٹ کے کھڑے شہید یحییٰ سنوار کو دیکھتے ہیں تو مزاحمت کے جذبے کو تقویت ملتی ہے۔
’وہ نوجوانوں اور بچوں کے لیے ایک مثال بنیں گے جو فلسطین کی آزادی کے لیے اپنے راستے کو آگے بڑھائیں گے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب تک قبضہ اور جارحیت موجود رہے گی تو مزاحمت برقرار رہے گی، کیونکہ شہید زندہ رہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ سے متعلق اسرائیلی وزیراعظم کا خفیہ منصوبہ افشا ہوگیا
جنگ کے نئے مرحلے کا آغاز ہوچکا ہے
دوسری جانب حزب اللہ نے بھی بیان جاری کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف جنگ نئے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، حزب اللہ نے جنوبی لبنان میں اسرائیل کے خلاف کارروائیاں تیز کردی ہیں جس کے نتیجے میں اسرائیل کے 55 فوجی ہلاک جبکہ 500 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔