بلوچستان کو 24 گھنٹے بجلی کی بلاتعطل فراہمی کی قرارداد منظور

جمعہ 18 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان اسمبلی نے صوبے کو 24 گھنٹے بلا تعطل بجلی فراہم کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت بلوچستان کا تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو بلاسود قرضے دینے کا اعلان

اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس کے دوران رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان نے وفاق سے صوبہ بلوچستان کو آفت زدہ قرار دے کر بجلی کے واجبات معاف کرنے سے متعلق قراردار پیش کی۔

قراردار کا متن تھا کہ بلوچستان سے اتنی بجلی پیدا ہوتی کہ 24 گھنٹے بلا تعطل بجلی فراہم کی جانی چاہیے۔ اوچ پاور پلانٹ سے 930، حبکو پاور پلانٹ سے 500 اور حبیب اللہ ہوسٹل سے 150 میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے۔

مزید پڑھیے: قطر کی بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار فراہمی کی یقین دہانی

قراردار میں حکومت سے سفارش کی گئی کہ وفاقی حکومت سے رجوع کر کے بلوچستان کو آفت زدہ قرار دیا جائے اور بلوچستان کے عوام کے ذمے سابقہ بقایا جات ہیں وہ بھی معاف کیے جائیں اور صوبے کے تینوں پاور پلانٹس سے عوام کو 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے ساتھ بجلی کے بلز سے ناجائز ٹیکسوں کا خاتمہ کیا جائے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان اسمبلی کی موجود ہیئت کی تبدیلی کا مقدمہ،عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا

بلوچستان اسمبلی نے صوبے کو 24 گھنٹے بلا تعطل بجلی فراہم کرنے کی قراردادمتفقہ طور پر منظور کرلی۔ اسمبلی اجلاس کی صدارت کرنے والے پینل چیئرمین خیر جان بلوچ نے رولنگ دی کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کمیٹی بناکر وزیراعظم کے ساتھ گیس اور بجلی کے مسئلے پر بات کریں۔ بعد ازاں اجلاس 21 اکتوبرسہ پہر 3بجے تک ملتوی کر دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp