ڈاکٹر آپ کے خون کے پتلا یا گاڑھا ہونے کی تشخیص کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے انہیں آپ کے خون کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اب جلد ہی آپ اپنے موبائل فون سے گھر پر ہی اپنا ٹیسٹ خود کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔
ایسا پہلا سمارٹ فون بنانے والی ٹیم کے سربراہ مارٹن کوپر نے کہا ہے کہ موبائل فونز جلد ہماری صحت سے متعلق نگرانی کرنے کے اہم آلات میں تبدیل ہو جائیں گے۔ ان کا تیار کردہ سمارٹ فون ایک چھوٹا سا اینٹ نما ہے جس میں چند بٹن ہیں لیکن سکرین نہیں ہے۔

مارچ 2022 میں واشنگٹن یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے خون کے قطرے سے خون منجمند ہونے کے مسئلے کی جانچ کے لیے آئی فون کو استعمال کیا تھا۔ انہوں نے موبائل فون کی روشنی اور فاصلے کو ماپنے والے سینسر کو استعمال کیا کیونکہ یہ سینسز روشنی کے پلس بیم کو استعمال کرتے ہوئے فون کے ارد گرد کے ماحول کی تھری ڈی تصاویر بناتا ہے۔
موبائل فونز میں موجود یہ سینسر خون پتلا یا گاڑھا ہونے یا دودھ میں ملاوٹ کو جانچنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس سینسر سے نکلنے والی روشنی کی شعاعیں ایک خاص قسم کا نمونہ بناتی ہے جس کا دارو مدار مایا کے گاڑھے پن پر ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا وہ اس سینسر سے شیشے پر پڑے ایک چھوٹے سے خون کے قطرے سے خون کے خلیے اور اس کے گاڑھے پن یا پتلے ہونے کے بارے میں جان سکتے ہیں۔
محققین ایسی ٹیکنالوجی تیار کرنے پر کام کر رہے ہیں جس سے آپ اپنے موبائل کے کیمرے سے دل کی صحت سے متعلق دیگر چیزوں کی نگرانی کر سکیں جیسا کہ بلڈ پریشر وغیرہ۔ ٹورنٹو یونیورسٹی نے ایسے الگورتھم تیار کیے ہیں جو موبائل فون کے فرنٹ کیمرے سے کھینچی جانے والی تصاویر سے چہرے میں خون کی گردش کا جائزہ لے سکتے ہیں۔
چینی سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے ایک اور الگورتھم تیار کیا ہے جو سمارٹ فون سے لی گئی چار تصاویر کا جائزہ لے کر آپ کے دل کی صحت سے متعلق نشاندہی کر سکتا ہے۔ یہ الگورتھم آپ کی ٹھوڑی، ماتھے اور ناک میں آنے والی معمولی تبدیلیوں کا جائزہ لیتا ہے جیسا کے چہرے کی جھریاں اور جلد نے نیچے بننے والی چربی جنہیں انسانی آنکھ سے دیکھنا مشکل ہوتا ہے۔
چین کے دل کی بیماریوں کے ادارے میں کام کرنے والے امراض دل کے ماہرین کا کہنا کہ یہ آلہ ان مریضوں کے لیے ’سستا، سادہ اور مؤثر‘ طریقہ ہو سکتا ہے جنھیں مزید چیک اپ کی ضرورت ہے۔
امید کی جا رہی ہے کہ مستقبل قریب میں سمارٹ فونز دل کی بیماریوں سے متعلق مزید سستا اور آسان طریقہ نکال لیں گے جس سے دل کی صحت سے متعلق زیادہ مصدقہ معلومات مل سکیں۔
بہت سی ایجادات اور ٹیکنالوجی ابھی بھی آزمائشی اور تحقیقی مراحل میں ہیں لیکن ابھی بھی آپ اپنے موبائل فون کا استعمال کرتے ہوئے صحت سے متعلق معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔