پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ ان کا ووٹ عمران خان کی امانت ہے اور حکومت میں اتنی جرأت نہیں کہ انہیں خرید سکے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ زین قریشی کا نہیں کہوں گا لیکن پی ٹی آئی کے 5 ارکان تو قومی اسمبلی میں موجود تھے، ان کے نام آگئے ہیں، انہوں نے (آئینی ترمیم کے حق میں) ووٹ بھی دیا ہے، ان کے خلاف اب آرٹیکل 63 اے کے تحت کارروائی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم، پی ٹی آئی ارکان کے ووٹ شمار نہ کرنے کی درخواست
لطیف کوھسہ نے کہا کہ یہ بڑی ڈھٹائی سے کہتے ہیں کہ یہ ارکان آزاد منتخب ہوئے تھے، آزاد امیدوار کے طور پر ان میں سے کوئی 10 ووٹ تو لے کر دکھائے، انہیں پی ٹی آئی اور عمران خان کی وجہ سے لوگوں نے ووٹ دیے، اب یہ لوگ اپنے گھروں میں بھی نہیں جاسکیں گے۔
اسمبلی میں آئینی ترمیم کے لیے ووٹ دینے کے حوالے سے کوئی پیشکش ملنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہمارا سب کے ساتھ سماجی تعلق ہوتا ہے، سابقہ دوستوں نے باتیں ضرور کی ہیں لیکن اتنی جرأت کسی میں نہیں مجھے لالچ دے، میں نے دوستی کو سیاست سے الگ رکھا ہوا ہے۔
تعلقات سب کے ہوتے ہیں لیکن اتنی جرات ان میں نہیں کہ مجھے لالچ دے سکے۔ ووٹ عمران خان کی امانت ہے، یہ جو کہتے ہیں کہ آزاد منتخب ہوئے ہیں وہ 10 ووٹ لے کر دیکھا دیں، لطیف کھوسہ pic.twitter.com/Og9PLR8ivC
— WE News (@WENewsPk) October 21, 2024
انہوں نے کہا کہ یہ عمران خان کی امانت ہے، میں نے 2 لفظوں میں واضح کردیا ہے، اگر آپ کو 50 سال سے میری وفاداری کی سمجھ نہیں آئی تو پھر آپ اپنی اداؤں پر غور کریں، میں عمران خان کی امانت میں خیانت کا تصور بھی نہیں کرسکتا، جس میں وفا نہیں وہ انسان ہی نہیں، وہ جانور تو ہوسکتا ہے لیکن انسان نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس: پی ٹی آئی کے کتنے اراکین حکومتی بینچوں اور لابی میں بیٹھے ہیں؟
ایک اور سوال کے جواب میں لطیف کھوسہ نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کیا جائے گا، ہمیں توقع ہے کہ سپریم کورٹ اس ترمیم کو کالعدم قرار دیدے گی، اگر اٹھارہویں ترمیم کو ختم کرنے کی دھمکی دے کر انیسویں ترمیم کرائی جاسکتی ہے تو پھر اس کو مسترد کرنے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں۔