اسرائیل کے جنوبی لبنان کے کئی قصبوں پر حملے جاری ہیں جبکہ اسرائیلی فوج کی حزب اللہ کے ساتھ عیتا الشعب کے علاقے میں پرتشدد جھڑپیں ہو رہی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج ٹینکوں کے ساتھ لبنان کے رمیش قصبے کے مضافات میں داخل ہوگئی ہے، ٹینک رمیش کے مضافات میں عیتا الشعب کی طرف داخل ہوئے ہیں، دبل اور رمیش کے درمیان سڑک پر اسرائیلی ٹینک موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان کا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے گھر پر ڈرون حملہ
دوسری جانب رمیش کے بہت زیادہ تر عیسائی باشندوں نے اپنے گھر چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے، وہ اس خوف کا اظہار کر رہے ہیں کہ وہ دوبارہ اپنے گھروں کو واپس آنے کے قابل نہیں رہیں گے، اسرائیلی فورسز نے عیتا الشعب قصبے میں بوبی ٹریپ اور گھروں کو دھماکے سے اڑا دیا۔
دوسری جانب مشرقی لبنان کی وادی البقاع سے ایک بیلسٹک میزائل داغا گیا ہے، حزب اللہ نے حیفا اور جبل الکرمل کے مضافات کے ساتھ ساتھ بالائی الجلیل کے علاقوں پر بھی میزائل داغے ہیں، حزب اللہ نے گزشتہ منگل کی صبح سے لے کر اب تک شمالی اسرائیل کی جانب 40 سے زائد میزائل داغے ہیں۔
حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں میں اضافہ اس وقت ہوا، جب امریکی خصوصی ایلچی آموس ہاکسٹین لبنان پہنے۔
یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ کے حملے تیز، تل ابیب ایئرپورٹ بند، لاکھوں اسرائیلی پناہ گاہوں میں چھپنے پر مجبور
یاد رہے کہ گزشتہ روز حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا سفارتی حل طے نکالنے کے لیے لبنانی حکام کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن بھی لبنان پہنچے تھے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ ستمبر سے اسرائیل نے لبنان کے کئی علاقوں پر بمباری میں اضافہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
لیکن بمباری بیروت کے جنوبی علاقے الضاحیہ، جنوبی لبنان، بقاع، کوہ لبنان کے دیگر علاقوں اور شمال کے ساتھ ساتھ دارالحکومت بیروت میں بھی بمباری جاری ہے۔