’غزہ میں اسرائیلی بمباری سے ہر طرف موت کی بُو پھیل گئی‘

بدھ 23 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (انرا) نے شمالی غزہ میں فوری جنگ بندی کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ 3 ہفتوں سے جاری اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں ہر جانب موت کی بو پھیلی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ اور لبنان میں جنگ، اسرائیل یومیہ کتنا نقصان اٹھا رہا ہے؟

’انرا‘ کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے بتایا ہے کہ علاقے کی آبادی کے ساتھ ادارے کے عملے کو خوراک، پانی یا طبی سہولیات تک رسائی نہیں رہی۔

گھروں میں محصور اہل غزہ

ان کا کہنا ہے کہ بمباری اور زمینی حملوں کے باعث علاقے میں ہزاروں لوگ اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں، جن کے لیے نہ تو انخلا ممکن ہے اور نہ ہی انہیں بنیادی ضروریات زندگی میسر ہیں۔

موت کا انتظار

فلپ لازارینی نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ایکس پر کہا ہے کہ شمالی غزہ میں سڑکوں پر اور تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے بڑی تعداد میں لاشیں پڑی ہیں، جبکہ انہیں ہٹانے یا لوگوں کو انسانی امداد پہنچانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ یہ لوگ رواں مہینے اسرائیلی فوجی کی بمباری میں ہلاک ہوئے ہیں جس میں کوئی کمی نہیں آئی۔

’کسی بھی وقت موت انہیں آ دبوچے گی‘

فلپ لازارینی کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں لوگ موت کا انتظار کر رہے ہیں۔ وہ تنہا اور ناامید محسوس کرتے ہیں اور انہیں ہر لمحے یہی خوف رہتا ہے کہ کسی بھی وقت موت انہیں آ دبوچے گی۔

یہ بھی پڑھیں:یحییٰ سنوار کی دلیرانہ شہادت آئندہ نسلوں کے لیے مثال ہے، اہلِ غزہ

بمباری روکنے کی اپیل

کمشنر جنرل نے کہا ہے کہ جنگ کے دوران ادارے کے کچھ عملے نے شمالی علاقے میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا اور وہاں بے گھر لوگوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے بظاہر ناممکن دکھائی دینے والی کوششیں کیں۔ اس دوران شدید بمباری اور ادارے کی عمارتوں پر حملوں کے باوجود ’انرا‘ کی بعض پناہ گاہیں کھلی رہیں۔

کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے شمالی غزہ میں کام کرنے والے ادارے کے عملے کی جانب سے اپیل کی ہے کہ کم از کم چند گھنٹے کے لیے ہی بمباری روک دی جائے، تاکہ علاقہ چھوڑنے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کے خواہش مند خاندانوں کو راستہ مل سکے۔

ان کا کہنا ہے کہ معصوم شہریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے کم از کم اتنی اجازت ضروری دی جانی چاہیے جن کا اس جنگ سے کوئی لینا دینا نہیں۔

ملبہ ہٹانے کی درخواست

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ شمالی غزہ میں جبالیہ کیمپ کے علاقے فلوجہ میں بہت سے لوگ پانچ روز سے تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:اہل غزہ کو کس موسم میں بھوک سے اموات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے؟

غزہ میں ادارے کی عہدیدار گلوریا لازک نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے حکام نے شمالی غزہ میں زخمی لوگوں کو اٹھانے اور انہیں ملبے سے نکال کر ہنگامی طبی امداد پہنچانے کی ایک کے بعد ایک درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اطلاعات کے مطابق ایک جگہ 3 خاندانوں سے تعلق رکھنے والے 40 سے زیادہ لوگ ملبے تلے دبے ہیں۔ کسی کو یہ علم نہیں کہ آیا انہیں وہاں سے نکالنے کی اجازت ملے گی یا نہیں اور اب تک ان میں سے کتنے لوگ زندہ ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp