پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی کرکٹ ٹیم کے 25 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹس کی پیشکش کی ہے، پی سی بی کے اعلامیہ کے مطابق سابق کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کو برائے سال 2024-25 کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ کی ’ اے‘ کیٹیگری میں برقرار رکھا گیا ہے۔
تاہم پی سی بی نے فاسٹ بولر شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کی تنزلی کرتے ہوئے انہیں ’اے‘ سے ’بی‘ کیٹیگری میں رکھتے ہوئے سینٹرل کنٹریکٹ کی پیشکش کی ہے۔
منفرد معاملہ شان مسعود اور نعمان علی کے ساتھ روا رکھا گیا ہے، شان کی ’بی‘ کیٹیگری میں شمولیت کپتانی سے مشروط کی گئی ہے، اسی طرح انگلینڈ کیخلاف حالیہ ٹیسٹ سیریز میں اپنی تباہ کن بولنگ سے انگلش ٹیم کے قدم اکھیڑنے والے لیفٹ آرم آرتھوڈوکس اسپنر نعمان علی کی ’سی‘ کیٹگری میں شمولیت کو ان کی فٹنس سے مشروط رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ پر کیا تحفظات ہیں؟
پی سی بی کے مطابق عبداللہ شفیق، حارث رؤف، ابرار احمد، نعمان علی، صائم ایوب، ساجد خان، شاداب خان، سعود شکیل اور سلمان علی آغا کو ترقی دیتے ہوئے سینٹرل کنٹریکٹ کے لیے ’سی‘ کیٹگری میں شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پی سی بی کی جانب سے اس سال 25 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ آفر کیا گیا ہے جب کہ گزشتہ سال یہ تعداد 30 تھی، آل راؤنڈر شاداب خان کو بھی تنزلی کا سامنا کرنا پڑا ہے، جنہیں ’بی‘ سے ’سی‘ کیٹگری میں رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:پی سی بی کا خواتین کرکٹرز کو پہلی مرتبہ ڈومیسٹک کنٹریکٹس دینے کا فیصلہ
پی سی بی کے اعلان کے مطابق ’ڈی‘ کیٹگری میں عامر جمال، محمد وسیم جونیئر، محمد ہریرہ، میر حمزہ، خرم شہزاد، محمد علی، عثمان خان، عرفان خان نیازی، حسیب اللہ خان، عباس آفریدی اور کامران غلام کو رکھا گیا ہے۔
اس حوالے سے خاص بات یہ بھی ہے کہ اس بار 5 ایمرجنگ کرکٹرز بھی سینٹرل کنٹریکٹس کا حصہ ہیں۔
فخر زمان کا نام سینٹرل کنٹریکٹ آفر کیے جانیوالے 25 کھلاڑیوں میں شامل نہیں ہے، انہیں سینٹرل کنٹریکٹ کی پیشکش نہ کرنا پی سی بی کا سب سے حیران کن اقدام تصور کیا جارہا ہے، جس کا مطلب ہے کہ فخر کم از کم اگلے ایک سال تک پی سی بی سلیکٹرز کے پلان میں نہیں رہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان ٹیم ورک کی وجہ سے فاتح بن کر ابھرا، وائٹ بال کپتان کا جلد اعلان کریں گے، محسن نقوی
فخر زمان کو حال ہی میں بابر اعظم کے لیے آواز اٹھانے کو سینٹرل کنٹریکٹ کے پروٹوکول کی خلاف ورزی پر محمول کرتے ہوئے پی سی بی نے شوکاز نوٹس جاری کیا تھا، یوں تو فخر زمان نے اپنا جواب بھی جمع کرادیا تھا، تاہم ایسا لگتا ہے کہ ان کے اس عمل کا ردعمل آگیا ہے۔
فخر زمان کے علاوہ امام الحق، سرفراز احمد، عماد وسیم، فہیم اشرف، افتخار احمد، احسان اللہ ، طیب طاہر، شاہنواز دھانی، محمد حارث، زمان خان، ارشد اقبال، حسن علی، اسامہ میر اور محمد نواز کو سال برائے 25-2024 کے لیے سینٹرل کنٹریکٹس آفر نہیں کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: بابر اعظم کی حمایت کیوں کی؟ فخر زمان نے پی سی بی کو شوکاز نوٹس کا جواب دے دیا
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی اگلے چند دنوں میں فخر زمان، امام الحق، اسامہ میر کے ایک بار پھر فٹنس ٹیسٹ لے گا تاکہ سینٹرل کنٹریکٹ برائے 25-2024 میں ان کی شمولیت کا حتمی فیصلہ کیا جا سکے۔