’ ہم 70 لاکھ میں ٹین ڈبہ کیوں خریدتے ہیں؟‘ کار حادثے پر صارفین سیخ پا

پیر 28 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آج کی تیز رفتار، مصروف اور ہلچل بھری زندگی میں ذاتی سواری ہر خاص و عام کی ضرروت بن چکی ہے ایسے میں پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، عام گاڑی بھی 10 لاکھ روپے سے کم کی نہیں، قیمتیں عالمی معیار کی ہیں لیکن کوالٹی میں زمین آسمان کا فرق ہے اور نہ جانے کتنی زندگیاں گاڑیوں کی ناقص کوالٹی کی وجہ سے ضائع ہو جاتی ہیں، حفاظتی انتظامات میں کمی کے باعث حادثات اور اموات کی شرح بھی بڑھ رہی ہے۔

پاکستان میں نئی گاڑیاں خریدنے والے شہری بھی ان کے معیار سے مطمئن نظر نہیں آتے، کئی شہریوں کو شکایات ہے کہ نئی گاڑی کا رنگ 3 سے 4 سال چلنے کے بعد خراب ہونے لگتا ہے جبکہ بعض شہریوں کا کہنا ہے کہ گاڑی کی کوالٹی ٹین ڈبے سے بڑھ کر نہیں ہوتی۔ چھوٹی موٹی ٹکر میں بھی بڑا نقصان ہو جاتا ہے۔

ایسے ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک کرولا گاڑی ویگو کے ساتھ  ہلکی سی ٹکراتی ہے اور اس کا اگلا حصہ بالکل تباہ ہو جاتا ہے۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین اس پر سیخ پا نظر آئے۔ ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لوگ یہ ٹین ڈبہ 70 لاکھ میں کیوں خریدتے ہیں؟ اس میں ہم عوام ہی قصور وار ہیں۔

ایک صارف نے اس پر لکھا کہ جب خریدار کو اعتراض نہیں تو گاڑیاں بیچنے والے اپنی من مانی ہی کریں گے۔

طیب نامی صارف لکھتے ہیں کہ گاڑی کا یہ حال 25/30 کلومیٹر کی رفتار سے ہو گیا اگر یہ 100/120 کی رفتار سے ہوتی تو شاید گاڑی ڈگی تک تباہ ہو جاتی۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ یہ واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ حادثے کی وجہ سے گاڑی میں ایئر بیگ نہیں کھلا، یہ قتل کرنے والی مشینیں خریدنا بند کریں۔ غیر محفوظ کاروں کی درآمد بند ہونی چاہئے۔

ڈاکٹر وقار قریشی لکھتے ہیں کہ پاکستان میں 70 اور 80 کی دہائی تک وہ گاڑیاں بھی تھیں کہ دیوار میں لگ جاتیں تو دیوار گر جاتی لیکن گاڑی کو کچھ نہیں ہوتا تھا لیکن اب گاڑی سائیکل میں لگے تو سائیکل محفوظ رہتی ہے مگر گاڑی کا ستیاناس ہوجاتا ہے۔

ایک ایکس صارف کا کہنا ہے کہ ٹویوٹا ہونڈا اور سوزوکی نے بد ترین گاڑیاں بنائیں اور عوام کو لوٹا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp