محکمہ خارجہ نے پیر کو تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو سابق وزیر اعظم عمران خان سمیت پاکستان میں قید ’سیاسی قیدیوں‘ کے ضمن میں کانگریس کے 60 سے زائد اراکین کی جانب سے دستخط شدہ خط موصول ہوگیا ہے۔
واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بتایا کہ عمران خان کے حوالے سے امریکی کانگریس کے اراکین کی جانب سے لکھا خط امریکی صدر کو مل چکا ہے، جس کا کانگریس کے خط کا “مقررہ وقت” پر جواب دینے کا وعدہ کیا۔
یہ پڑھیں:60 سے زائد امریکی ایوان نمائندگان نے عمران خان کی رہائی کے لیے صدر جو بائیڈن کو خط لکھ دیا
عمران خان اس وقت کئی الزامات میں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں، 60 سے زائد کانگریس کے ارکان نے اپنے خط میں امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عمران خان کی رہائی کی وکالت کرتے ہوئے پاکستان میں انسانی حقوق کو ترجیح دیتے ہوئے ’سیاسی قیدیوں‘ کی رہائی ممکن بنائیں۔
ترجمان میتھیو ملر کے مطابق انتظامیہ اراکین کانگریس کو مناسب وقت پر جواب دے گی، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ امریکا پاکستان میں جمہوریت کو برقرار دیکھنا چاہتا ہے، جس میں بنیادی شخصی آزادیوں کو استعمال کرنے کا ہر ایک کا بنیادی حق ہے۔
مزید پڑھیں:عمران خان کا انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر امریکا سے آواز اٹھانے کا مطالبہ
امریکی معاون سیکریٹری مونیکا جیکبسن کی وفاقی سیکریٹری انسانی حقوق اللّٰہ ڈینو خواجہ سے ملاقات کے سوال پر میتھیو ملرنے کہا کہ اس میں انسانی حقوق، مضبوط جمہوری اداروں کے جامع پاک امریکا تعلقات میں کردار پر زور دیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ امریکی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری کی پاکستانی حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں امریکا اور پاکستان کے دوطرفہ جامع تعلقات میں انسانی حقوق، متحرک معاشرے کی حمایت اور مضبوط جمہوری اداروں کے اہم کردار پر زور دیا گیا ہے۔