ملک میں گیس فراہم کرنے والی 2 کمپنیوں، سوئی ناردن گیس پائپ لائن لمیٹڈ اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ، نے رواں مالی سال کے دوران ریونیو اہداف حاصل کرنے کے لیے گیس کی قیمتوں میں 54 فیصد اضافے کی درخواست کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے 5 اور 8 نومبر کو گیس کمپنیوں کی درخواست پر سماعت کا اعلان کیا ہے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ نے گیس کی قیمت میں 669 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو یا 53.5 فیصد جبکہ جبکہ ایس این جی پی یل نے 3.66 فیصد یا 64 روپے 16 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی درخواست کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گیس کی قیمتیں اب کتنے عرصے بعد تبدیل ہوں گی؟ نیا نظام بنانے کی ہدایت
سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ نے مالی سال 2025 کے دوران آمدنی میں 140 ارب روپے شارٹ فال کا تخمینہ لگایا ہے، کمپنی نے گیس کی اوسط مقررہ قیمت میں 669.07 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ طلب کیا ہے، جو اس کی موجود قیمت کو 1251.32 روپے سے بڑھا کر 1920.39 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک لے جائے گا۔
دوسری جانب، ایس این جی پی ایل نے اپنی آمدنی میں 20 ارب 85 کروڑ روپے شارٹ فال کا تخمینہ لگایا ہے، جس میں ایل پی جی ایئر مکس پروجیکٹ کی مد میں 48 کروڑ 90 لاکھ روپے بھی شامل ہیں، جس کے نتیجے میں ایس این جی پی ایل نے اوسط مقررہ قیمت میں 64.16 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ مانگا ہے جو اس کی موجودہ قیمت کو 1746.22 روپے سے 1810.38 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک لے جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نگراں وفاقی کابینہ کا اجلاس: گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری
واضح رہے کہ اوگرا کی جانب سے گیس کمپنیوں کی درخواستیں منظور ہونے کی صورت میں گیس کی قیمتوں میں ہونے والے اضافہ تمام کمرشل اور گھریلو صارفین کے لیے ہوگا۔