ڈی چوک احتجاج میں گرفتار پی ٹی آئی کے سرکاری ملازمین رہائی کے بعد پشاور پہنچ گئے جہاں علی امین گنڈا پور نے ملازمین کا استقبال کیا اور پھولوں کے ہار بھی پہنائے ساتھ ہی انہوں نے ملازمین کے لیے ایک ہفتے کی چھٹی کی ساتھ 10 ہزار روپے کا اسٹائپنڈ بھی دے دیا۔
علی امین گنڈا پور کے ملازمین کا استقبال کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس میں انہیں ملازمین پر پھول نچھاور کرتے اور گلے لگاتے دیکھا جا سکتا ہے، یہ ویڈیو سوشل میڈیا کی زینت بنی تو صارفین کی جانب سے اس پر مختلف تبصرے کیے گئے۔
پی ٹی آئی ڈی چوک احتجاج کے دوران گرفتار خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین کی وزیر اعلی ہاوس پہنچ گئے
وزیر اعلی خبیر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے ملازمین کا استقبال کیا pic.twitter.com/iMfJw4XAT2
— Kamran Ali (@akamran111) November 1, 2024
وقار ستی لکھتے ہیں کہ خیبر پختونخوا حکومت کا اسلام آباد پر دھاوا بولنےوالے سرکاری ملازمین کو سرکاری سطح پر ’ہیرو‘ بناکر پیش کرنا دراصل قانون شکنی کی کھلی حوصلہ افزائی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ رویہ عوام کو پیغام نہیں دےرہا کہ قانون کو توڑنا اور ریاست کے خلاف کھڑا ہونا قابلِ فخر عمل ہے؟
خیبر پختونخوا حکومت کااسلام آباد پر دھاوا بولنےوالے سرکاری ملازمین کو سرکاری سطح پر “ہیرو” بناکر پیش کرنا دراصل قانون شکنی کی کھلی حوصلہ افزائی ہے۔کیا یہ رویہ عوام کو یہ پیغام نہیں دےرہا کہ قانون کو توڑنا، ریاست کے خلاف کھڑا ہونا قابلِ فخر عمل ہے؟؟👇👇
pic.twitter.com/TL9WdVv6Gb— WAQAR SATTI 🇵🇰 (@waqarsatti) November 1, 2024
محمد فہیم نے لکھا کہ یہ وفاقی حکومت بمقابلہ خیبر پختونخوا حکومت ہے، وفاقی حکومت نے ڈی چوک احتجاج میں شریک سرکاری ملازمین کو خوب خوار کیا، ان کے خلاف اصل اور جعلی ہر قسم کا مقدمہ درج کیا گیا، ہتھکڑیاں لگا کر تصویریں جاری کیں اور انہیں رسوا کیا تاکہ کوئی سرکاری ملازم دوبارہ پی ٹی آئی احتجاج میں شریک نہ ہو اور خوف کھا جائے لیکن خیبر پختونخوا حکومت نے ضمانت پر رہا سرکاری ملازمین کو وزیر اعلی ہاؤس مدعو کیا۔ وزیر اعلی علی امین گنڈا پور نے ان کا استقبال کیا اور ایک ہفتے کی چھٹی کے ساتھ 10 ہزار روپے نقد بھی دیے۔
وفاقی حکومت بمقابلہ خیبر پختونخوا حکومت
وفاقی حکومت نے ڈی چوک احتجاج میں شریک سرکاری ملازمین کو رگڑا لگاتے ہوئے خوب خوار کیا۔ اصل ۔۔جعلی ۔۔ڈرامہ۔۔ ہر قسم کا مقدمہ درج کیا ہتھ کڑیاں لگا کر تصویریں جاری کیں۔ رسوا کیا تاکہ کوئی سرکاری ملازم دوبارہ پی ٹی آئی احتجاج میں شریک نہ ہو… pic.twitter.com/wfrFuhAwyF
— Muhammad Faheem (@MeFaheem) November 1, 2024
سعید چنا لکھتے ہیں کہ علی امین گنڈا پور ریاست پر حملہ کرنے والے خیبرپختونخواہ حکومت کے سرکاری ملازموں کا استقبال کر رہے ہیں، انہوں نے مزید لکھا کہ عمرانی پراجیکٹ بنانے والوں نے بہت دور کی پلاننگ کی ہوئی تھی، یہ سلسلہ ختم کریں ورنہ یہ ملک کی جڑیں ہلا دیں گے۔
ریاست پر حملہ کرنے والے خیبرپختونخواہ کی حکومت کے سرکاری ملازموں کا علی امین گنڈاپور پھولوں کی پتیوں سے استقبال کر رہا ہے ۔
عمرانی پروجیکٹ بنانے والوں نے بہت دور کی پلاننگ کی ہوئی تھی ۔
صاحب بہادر یہ سلسلہ ختم کریں ورنہ یہ جڑیں ہلا دیں گے ملک کی ۔ pic.twitter.com/wX2TsgpYHs— Saeed Channa (@channasays_) November 1, 2024
ایک صارف نے علی امین گنڈا پور پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس شخص کو حکومتی خزانہ انتشار کے لیے استعمال کرنے کی اجازت کیوں ہے؟کون ہے جو ملک میں فساد کو جاری رکھنا چاہتا ہے؟ کیا پولیس کا محکمہ اس لیے ہوتا ہے کہ اس کے ملازمین دوسرے صوبوں پر حملہ کریں ؟ انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی اس کا سہولتکار ہے وہ ملک کو اندھی کھائی میں پھینک رہا ہے۔
اس شخص کو حکومتی خزانہ انتشار کے لیے استعمال کرنے کی اجازت کیوں ھے؟
کون ھے جو ملک میں فساد کو جاری رکھنا چاھتا ھے؟
کیا پولیس کا محکمہ اس لیے ھوتا ھے کہ اس کے ملازمین دوسرے صوبوں پر حملہ کریں ؟
جو بھی اس کا سہولتکار ھے وہ ملک کو اندھی کھائی میں پھینک رھا ھے۔ https://t.co/bC4rlhOaeU— Spartacus (@thinkffb) November 1, 2024
واضح رہے کہ احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے ملازمین میں 25 پولیس اہلکار، 13 ٹی ایم اے اور 46 ریسکیو اہلکار شامل تھے۔