عمران خان کے ساتھ رویہ ناقابل برداشت، اب احتجاج کی کال فائنل ہوگی، علی امین گنڈاپور

ہفتہ 2 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ عمران خان کے ساتھ جیل میں روا رکھا جانے والا رویہ ناقابل برداشت ہے، اب ہم اپنا حق لینے کے لیے احتجاج کی فائنل کال دیں گے، پشاور میں 8 نومبر کو ہونے والے جلسے کا مقام تبدیل کردیا ہے، اب 9 نومبر کو صوابی میں اجتماع ہوگا۔

اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اب ہم سروں پر کفن باندھ کر نکلیں گے، کیونکہ پُرامن رہ کر بہت ماریں کھالی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں تحریک انصاف کا 8 نومبر کو ہونے والا پشاور جلسہ منسوخ

انہوں نے کہاکہ جعلی کیسز میں گرفتاریاں قابل برداشت نہیں، عمران خان کے ساتھ جیل میں ناروا سلوک بھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہاکہ عمران خان پر کوئی کیس نہیں مگر اس کے باوجود جیل میں ہیں، اب ہم نکلیں گے اور اپنے حقوق واپس لے کر آئیں گے۔

علی امین گنڈاپور نے یہ پیغام فیصلہ سازوں سمیت سب کے لیے ہے، 9 نومبر کو صوابی کے جلسے میں احتجاج کی فائنل کال دی جائے گی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہاکہ اب جب ہم نکلیں گے تو گھر پر بتا کر آؤں گا کہ میں واپس نہ آیا تو جنازہ پڑھ لینا۔

انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں سہولیات نہیں دی جارہیں، یہ رویہ اب کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے ایک حکمت عملی بنائی ہے جس پر عمل کرنا ہے، کیونکہ اس حکومت سے جان چھڑانی ہے، جب تک آئین توڑنے والے کو سزا نہیں ملے گی آئین کو توڑا جاتا رہے گا۔

انہوں نے کہاکہ 17 حملے تو ہماری تاریخ میں ہیں، ابھی تو صرف ایک دو کیے ہیں، صوبے کی مشینری لانا میرا حق ہے، اب بھی لے کر آؤں گا۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان جیل میں دن اور رات کیسے گزارتے ہیں اور فیملی کو کیا پیغام دیا؟

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات ہوتے رہے ہیں، لیکن اس وقت کوئی بات چیت نہیں ہورہی، اگر کسی اور کے مذاکرات ہورہے ہوں تو وہی بتا سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا کرکے لے گئے

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت