امریکا کے صدارتی انتخابات کے اہم ترین دو امیدواروں ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس نے اپنا ووٹ کاسٹ کرلیا۔
سابق امریکی صدر اور حالیہ صدارتی انتخاب کے اہم ترین امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں اپنا ووٹ کاسٹ کرلیا۔
سابق صدر اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ پام بیچ میں اپنے پولنگ اسٹیشن پر پہنچے۔ ووٹنگ کے بعد ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ ضرور یہ انتخاب جیتیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے بہت پراعتماد ہیں۔
’ مجھے ہر جگہ سے خبریں مل رہی ہیں کہ ہم ہر جگہ بہتر کارکردگی دکھا رہے ہیں۔ ری پبلیکنز پوری قوت کے ساتھ باہر نکلے ہیں۔‘
سابق صدر کا کہنا تھا کہ یہ اُن کی تیسری انتخابی مہم ہے جو سب سے بہترین رہی ہے۔ تاہم انتخابی نتائج آنے میں تاخیر ہو سکتی ہے جو مایوس کن ہے۔
دوسری طرف ان کی مدمقابل کملا ہیرس نے اپنا ووٹ پوسٹ بیلٹ کے ذریعے کیلیفورنیا میں کاسٹ کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ صدر منتخب ہوئین تو وہ لوگوں کے لیے زندگی گزارنا آسان کریں گی۔
ڈیموکریٹک امیدوار برائے نائب صدر ٹم والز نے کہا ہے کہ الیکشن میں بہت سخت مقابلہ ہے۔ ایک تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ٹم والز کا کہنا تھا کہ نتائج آنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے اس لیے سب کو مطمئن اور پرسکون رہنا چاہیے۔
واضح رہے کہ امریکا بھر میں لوگ اپنے نئے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ میں حصہ لے رہے ہیں۔ پولنگ بند ہونے کے اوقات مختلف ریاستوں اور بعض اوقات کاؤنٹیز میں مختلف ہوتے ہیں۔
گنتی کب شروع ہوگی؟
تاہم زیادہ تر اسٹیشنوں پر پولنگ کا عمل پاکستانی وقت کے مطابق بدھ 6 نومبر کو صبح 5 بجے سے دن 11 بجے کے درمیان بند ہوگا۔
پہلی پولنگ بند ہونے کے چند گھنٹے بعد نتائج آنا شروع ہونے کی توقع ہے۔ تاہم کچھ ریاستوں میں ووٹوں کی تعداد دوسروں کے مقابلے میں زیادہ ہو گی۔
چونکہ مغربی ریاستوں میں کئی گھنٹے بعد پولنگ بند ہو رہی ہے اس لیے ان کے نتائج بعد میں آنا شروع ہوں گے۔ اس صورتحال میں گنتی انتخابات کی رات کے بعد دیر تک جاری رہ سکتی ہے اور ہو سکتا ہے کہ فاتح کا اعلان ہونے میں کئی روز لگ جائیں۔
امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس اور ریپبلیکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے اور کئی ایسی ریاستیں نظر آ رہی ہیں جہاں کسی بھی امیدوار کو واضح برتری حاصل نہیں ہے اور وہاں کسی بھی امیدوار کے بہت کم ووٹوں سے جیتنے کی صورت میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا بھی کافی امکان موجود ہے۔
امریکا اتنے بڑے رقبے میں پھیلا ہوا ہے کہ پہلا پول منگل کو ایسٹرن اسٹیندرد وقت (ای ایس ٹی) کے مطابق شام 6 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق بدھ کی صبح 4 بجے) بند ہو گا جب کہ آخری پول 7 گھنٹے بعد بدھ کی رات ایک بجے (پاکستانی وقت کے مطابق بدھ کو دن کے 11 بجے) بند ہو گا۔
جن سات ریاستوں میں سخت مقابلہ متوقع ہے اُن میں ایریزونا، جورجیا، مشی گن، نواڈا، جنوبی کیرولائنا، پینسلوینیا اور وسکونسن شامل ہیں۔
جورجیا اور 5 دیگر ریاستوں میں ووٹنگ مکمل طور پر جب کہ 3 ریاستوں میں جزوی طور پر ای ایس ٹی وقت کے مطابق شام 7 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق بدھ کی صبح 5 بجے) بند ہو گی۔
جنوبی کیرولائنا سمیت 4 ریاستوں میں پولنگ ای ایس ٹی وقت کے مطابق شام 7 بج کر 30 منٹ (پاکستانی وقت کے مطابق بدھ کی صبح 5 بج کر 30 منٹ) پر بند ہو گی۔
اسی طرح پینسلوینیا اور 16 دیگر ریاستوں میں مکمل طور پر جبکہ مشی گن اور 4 دیگر ریاستوں میں پولنگ کا جزوی اختتام ای ایس ٹی وقت کے مطابق شام 8 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق بدھ کی صبح 6 بجے) ہو گا۔
مشی گن کے باقی رہ جانے والے علاقوں اور ایریزونا، وسکونسن اور 12 دیگر ریاستوں میں پولنگ کا اختتام رات 9 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق بدھ کی صبح 7 بجے) ہو گا۔
نواڈا اور دو دیگر ریاستوں میں پولنگ رات 10 بجے بند ہو گی۔ پاکستانی وقت کے مطابق پولنگ ختم ہوتے ہوتے بدھ کی صبح 8 بج جائیں گے۔
گنتی کا عمل؟
عموماً انتخاب کے روز ڈالے گئے ووٹوں کو پہلے گنا جاتا ہے۔ اس کے بعد بذریعہ ڈاک ڈالے گئے ووٹ، چیلنج کیے گئے ووٹ اور پھر بیرون ملک اور فوجی بیلٹوں کی گنتی کی جاتی ہے۔
مقامی انتخابی عملہ انفرادی ووٹوں کی تصدیق، پروسیسنگ اور گنتی کا عمل مکمل کرتا ہے۔
بیلٹ کی تصدیق میں ڈالے گئے ووٹوں کا فعال ووٹرز کی تعداد سے موازنہ کرنا بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ہر ایک ووٹ کا جائزہ لیا جاتا ہے کہ کہیں کسی ووٹ پر داغ تو نہیں یا کہیں سے پھٹا ہوا تو نہیں ہے۔
ووٹوں کی گنتی کے دوران ہر ایک بیلٹ کو الیکٹرانک اسکینرز میں ڈالا جاتا ہے جو ان کے نتائج کو جمع کرتے ہیں۔ کچھ حالات میں ان ووٹوں کو دوبارہ مینیوئل طریقے سے بھی گنا جاتا ہے۔
ہر ریاست اور علاقے کے سخت قوانین ہوتے ہیں کہ کون اس عمل میں حصہ لے سکتا ہے، ووٹوں کی کارروائی کی ترتیب کیا ہوگی اور ان میں سے کن چیزوں تک عوام اور مبصرین کی رسائی ہوگی۔