صدارتی الیکشن جیتنے اور دوسری مرتبہ امریکی صدر منتخب ہونے پر عالمی رہنماؤں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد کے پیغامات ملنے کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں پاکستانی رہنماؤں بلاول بھٹو اور شہباز شریف نے بھی ٹرمپ کے لیے خیر سگالی کے پیغام بھیجے۔ لیکن پاکستانی ٹائم لائنز پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے رہنماؤں کی پرانی ٹوئٹس وائرل ہو رہی ہیں جس میں وہ عمران خان کے دور حکومت میں ڈونلڈ ٹرمپ کی برائیاں کرتے نظرآتے تھے۔
صارفین کا کہنا ہے ٹرمپ کے دوبارہ صدر بنتے ہی ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے اپنی تمام پرانی ٹوئٹس جس میں وہ امریکی صدر کی برائیاں کرتے تھے ڈیلیٹ کر دی ہیں۔ ایک صارف نے مریم نواز کا پرانا ویڈیو کلپ شیئر کیا جس میں وہ کہتی ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ہارنے کے بعد جاتے جاتے اپنے ملک پر حملہ کیا اسی طرح پاکستانی ٹرمپ (عمران خان) نے جاتے جاتے اپنے آپ کو بچانے کی پوری کوشش کی ہے۔
ٹرمپ جب ہارا تھا تو اس نے اپنے ملک پر حملہ کیا تھا۔
مریم نواز۔ pic.twitter.com/M2WKER5gF2— Arslan Baloch (@balochi5252) November 6, 2024
ایک صارف نے حنا پرویز بٹ اور احسن اقبال کی ٹرمپ مخالف ٹوئٹس شیئر کیں جس میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فالوورز ہو بہو عمران خان کے فالوورز جیسے ہیں جبکہ حنا پرویز بٹ نے جوبائیڈن کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ امید ہے کہ آپ ٹرمپ کے بوئے ہوئے نفرت کے بیجوں کو زمین سے اگنے نہیں دیں گے اور امن کے لیے بھرپور کردار ادا کریں گے۔
صارف نے ٹوئٹس شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ن لیگی اور پیپلز پارٹی رہنما ٹرمپ کوگالیاں دے رہےتھے اسٹیبلشمنٹ کےکہنے پرآج ڈیلیٹ کرکے بھاگ رہے کیونکہ ان کی عادت ہے جہاں طاقت نظرآئے لیٹ جاؤ لیکن پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے حقیقی جدوجہد کی ہے اس سے فرق نہیں پڑتا کہ ٹرمپ جیتے یا کوئی کیونکہ ہمیں خود پراور اللہ پر یقین ہے۔
لیگی اور پیپلز پارٹی ٹرمپ کوگالیاں دےرہےتھےاسٹیبلشمنٹ کےکہنےپر۔آج ڈیلیٹ کرکہ بھاگ رہےکیونکہ انکی عادت ہےجہاں طاقت نظرآئےلیٹ جاؤ۔دوسری بات،پاکستان تحریک انصاف کےکارکنوں نےحقیقی جدوجہدکی ہے،اس سےفرق نہیں پڑتاکہ ٹرمپ جیتےیاکوئی اور،ہمیں خودپراور رب پر یقین ہے#قوم_کی_جان_کو_رہا_کرو pic.twitter.com/sgVyBozipX
— Noman Khan (@mnk_4313) November 6, 2024
شہباز بدر نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ایک پرانی ٹوئٹ شیئر کی جس میں وہ کہتے ہیں جب بھی لیڈر گندی زبان استعمال کرتا ہے اس کا مطلب ہے کہ وہ آپ کے سوال کا جواب نہیں دے سکتا جبکہ آج انہوں نے اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ کو تاریخی فتح پر مبارک ہو، امریکا کے عوام نے ٹرمپ اور ان کی ٹیم کو بڑی کامیابی دلائی۔‘
صارف نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی ایک خصوصیت موقع پرست ہونا بھی ہے، پہلے جو بائیڈن کی حمایت میں ٹرمپ کو گالیاں دیتے رہے اور آج اسی ٹرمپ کو مبارکبادیں دی جارہی ہیں۔
بلاول بھی قلابازی مار گیا
احسن اقبال کے بعد بلاول بھی منافقت کے مینار پر چڑھ دوڑا ، ن لیگ اور پی پی میں لیڈرشپ کی کوالٹیز میں سے ایک موقعہ پرست ہونا بھی ہے ، پہلے جو بائیڈن کی حمایت میں ٹرمپ کو گالیاں دیتے رہے اور آج اسی ٹرمپ کو مبارکبادیں دی جارہی ہیں ،
جھوٹ بولا ہے تو… pic.twitter.com/cf8x2NyyJi
— Shahbaz Badar (@SBvlogger) November 6, 2024
عظمیٰ دانش لکھتی ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے جیتنے کے بعد اب اینٹی ٹرمپ ٹوئٹس ڈیلیٹ کیے جا رہے ہیں۔
ٹرمپ کے جیتنے سے اور کچھ ہو یا نہ ہو، ن-لیگ کا تراہ نکل گیا ہے۔اینٹی-ٹرمپ ٹویٹس ڈلیٹ کیے جا رہے ہیں۔
Whether anything else happens or not with Trump's victory, the PML-N is scared.
Anti-Trump tweets are being deleted @realDonaldTrump pic.twitter.com/6jzgbb0v5L— Uzma Danish 🇵🇸 (@0ut_Lander) November 6, 2024
ارفع فیروز لکھتے ہیں کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی جو عمران خان کی حکومت میں ٹرمپ مخالف تھیں اچانک ٹرمپ نواز نکل آئی ہیں، کیا تاریخی یو ٹرن ہے۔
PML-N and PPP who were Anti-Trump during Imran Khan's Govt has suddenly turned out to be Pro-Trump! What a historic u-turn!😉 #ElectionDay
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) November 6, 2024














