اسموگ: لاہور ہائیکورٹ کا رات 8بجے مارکیٹس بند کرنے کا حکم

جمعہ 8 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ سے بچنے کے اقدامات اپنانے کے لیے رات 8بجے مارکیٹس بند کرنے کا حکم دے دیا، صوبے میں مارکیٹس اتوار کے روز بھی بند رکھی جانے کی ہدایت کی گئی۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ ورک فرام ہوم کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کروانا ہوگا۔

اسموگ سے نمٹنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے  موٹر وے اور رنگ روڑ پر داخلے پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ ٹرک اور ٹرالر کی شہر میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے، کیونکہ ٹرک اور ٹرالر اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کا بڑا سبب ہیں۔

مزید پڑھیں: اسموگ کے خاتمے کے لیے پنجاب حکومت کیا اقدامات کررہی ہے؟

عدالت نے ہدایت کی کہ ڈولفن پولیس اور پولیس اہلکار ہیوی ٹریفک کنٹرول کرنے کے لیے تعینات کیے جائیں۔ ہر سماعت پر حکومت کو اسموگ کنٹرول کے لیے اقدامات کا کہتے رہے، اصل آلودگی کا باعث تو ہیوی ٹریفک کا دھواں چھوڑنا ہے۔

عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر لاری اور بسوں کو نوٹس دیے ہیں تو ابھی تک بند کیوں نہیں ہوئیں، دھواں چھوڑنے والی بسوں کو 50، 50ہزار جرمانہ کریں تو کیسے ٹھیک نہیں ہوں گے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر گاڑی سڑک پر کیسے جاسکتی ہے، محکمہ ٹرانسپورٹ کو اقدامات کرنے چاہیے تھے، ہم حکومت کی مدد کے لیے یہ اقدامات کررہے ہیں۔ حکومت شاید عدالتی احکامات کو اچھی نظر سے نہیں دیکھ رہی۔ ڈی سی وغیرہ پر حکومت کا دباؤ ہو تو کام کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آلودہ ترین شہروں میں لاہور پھر سرفہرست، حکومت اسموگ ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے میں ناکام

عدالت نے مزید کہا کہ اسموگ کی صورتحال کا انتظامیہ کو رات کو جائزہ لینا چاہیے، ڈی سی لاہور اور کمشنر کو رات کو نکل کر دیکھنا چاہیے کہ کیا ہورہا ہے۔ ایسا حکم نہیں دینا چاہتے جس پر عملدرآمد ممکن نہ ہو۔ شادی پر ون ڈش تو کردی لیکن وہاں پر رش کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات نہیں کیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp