اداکارہ فریال محمود کو روحی بانو کے انتقال کا سن کر خوشی کیوں ہوئی؟

پیر 11 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستانی اداکارہ و ماڈل فریال محمود نے ماضی کی معروف اداکارہ روحی بانو سے متعلق کہا ہے کہ جب انہوں نے روحی بانو کے انتقال کے بارے میں سنا تو انہیں خوشی ہوئی تھی۔

فریال محمود نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ روحی بانو طویل عرصے سے شیزوفرینیا کا شکار تھیں اس لیے انتقال کا پتا چلنے کے بعد سوچا کہ روحی بانو کو بہتر جگہ مل گئی ہے، کیونکہ ان کی زندگی بہت مشکل میں تھی اور وہ تکلیف میں تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’امید ہے یہ اس وقت با وضو ہوں گے‘ نعمان اعجاز اور صبا قمر کے بولڈ سین پر صارفین کی شدید تنقید

فریال محمود نے روحی بانو کی زندگی میں پیش آنے والی مشکلات پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ روحی بانو نے نفسیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر رکھی تھی لیکن اس کے باوجود ان کے مسائل تھے، وہ جب شوٹنگ پر جاتیں تو مختلف قسم کے کپڑے پہن کر جاتیں، جن میں مختلف قمیض شلوار اور دوبٹہ کسی اور رنگ کا ہوتا تھا، ان کی شخصیت بکھری ہوئی اور غیرمنظم  ہوتی تھی۔

فریال نے بتایا کہ روحی بانو عام انسان نہیں تھیں، لیکن جب انہیں اسکرپٹ ملتا تو ان کی بیماری ظاہر نہیں ہوتی تھی کیونکہ وہ بہت پیشہ ورانہ انداز میں کام کرتی تھیں لیکن ان کی ذہنی بیماری وقت کے ساتھ بڑھتی گئی کیونکہ ان کی زندگی میں بہت سے واقعات پیش آئے جن میں ایک واقعہ ان کے بیٹے کی موت تھا۔

روحی بانو کے بیٹے کی موت پراپرٹی مسائل کی وجہ سے ہوئی جس نے ان کی زندگی میں گہرا ذہنی اثر ڈالا۔ فریال محمود نے بتایا کہ روحی کبھی اسپتال میں داخل نہیں ہوئیں کیونکہ انہیں لگتا تھا کہ ان کا گھر چھن جائے گا، یہی وجہ تھی کہ ان کا بیٹا علی گھر میں ہی ان کا خیال رکھتا تھا، لیکن اس کے انتقال کے بعد روحی بانو بالکل تنہا رہ گئیں پھر وہ اپنی بہن کے ساتھ ترکی چلی گئیں اور وہیں ان کا انتقال ہوا۔ فریال محمود کا کہنا تھا روحی بانو کی موت نے انہیں سکون بخشا کیونکہ انہیں بہتر جگہ مل گئی تھی۔

واضح رہے کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور صدارتی تمغہ برائے حُسن کارکردگی حاصل کرنے والی روحی بانو برسوں سے نفسیاتی اور مالی مسائل کا شکار تھیں۔ اکلوتے بیٹے علی کے قتل کے بعد سے گویا زندگی کی تمام رعنائیاں اُن سے چھِن گئیں۔ ان کی وفات گردے فیل ہونے کے سبب ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp