پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد کارکن شایان علی نے کہا ہے کہ ان کا پاکستانی شناختی کارڈ منسوخ کر دیا گیا ہے، ان کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل) میں شامل کر دیا گیا ہے اور پاکستان میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر پاکستانی جھنڈے کے ساتھ ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’یہ وطن ہمارا ہے‘۔
They’ve cancelled my Pakistani ID card and added my name to the PCL, effectively banning me from entering Pakistan.
یہ وطن ہمارا ہے pic.twitter.com/gI0hSDlkww
— Shayan Ali (@ShayanA2307) November 11, 2024
ملیحہ ہاشمی نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ شایان علی کا قصور صرف اتنا ہے کہ وہ لندن میں نواز شریف اور قاضی فائز عیسیٰ سے ان کی کارکردگی پر سوال کرتا ہے اور اس کا پاکستانی شناختی کارڈ بلاک کرکے اس پاکستان آنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
حکومت پاکستان میں اس وقت ایسے ذہین لوگ اہم عہدوں پر بیٹھے ہیں کہ شایان علی ۔۔ ایک نوجوان، جس کا قصور صرف اتنا ہے کہ وہ لندن میں نواز شریف اور قاضی فائز عیسیٰ سے ان کی کارکردگی پر سوال کرتا ہے،
اس کا پاکستانی شناختی کارڈ بلاک کر کے اس پاکستان آنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
— Maleeha Hashmey (@MaleehaHashmey) November 11, 2024
ایک ایکس صارف نے شایان علی کے پاکستان آنے پر پابندی کے حوالے سے لکھا کہ یہ اور کر بھی کیا سکتے ہیں۔
اور یہ کر بھی کیا سکتے ہیں۔ https://t.co/Ej35VXUBuc
— Usman hanif (@Usmanhanif14) November 11, 2024
اعظم عرفان چیمہ لکھتے ہیں کہ یہ بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔
Should have been done long ago https://t.co/54DYawGItS
— Engr Azzam Irfan Cheema (@AzzamCheema59) November 11, 2024
اسد راجا نے لکھا کہ شایان علی پاکستان کو بدنام کرنے کے بعد معصوم بن رہا ہے۔
پاکستان کو بدنام کرنے کے بعد معسصوم بن رہا ھے https://t.co/Sy7bMv3eLE
— Asad Raja (@PakAsad52) November 12, 2024
واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ پر لندن میں حملہ کرنے والے 23 پاکستانیوں کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل) میں ڈال دیے گئے تھے۔ اور ان کی حوالگی کے لیے برطانوی حکومت کو خط بھی لکھ دیا گیا ہے۔
مذکورہ افراد میں سے کوئی بھی فرد پاکستان کی سرزمین پر آنے کی صورت میں پاکستان میں درج مقدمے میں گرفتار کر لیا جائے گا۔ لسٹ میں تحریک انصاف کی سابق رکن قومی اسمبلی ملائیکہ بخاری اور لندن میں نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر مظاہروں سے شہرت پانے والے شایان علی کے علاوہ سعدیہ فہیم، فہیم گلزار، ماہین فیصل، سدرہ طارق اور حبا عبدالمجید کا نام بھی شامل ہے۔
لندن میں پاکستان ہائی کمیشن نے کسی کو نامزد کیے بغیر سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر حملے کے واقعے سے متعلق باضابطہ شکایت درج کروائی تھی لیکن پولیس نے ابھی تک کوئی ایکشن نہیں لیا۔














