’کاش خواجہ آصف کی پارٹی کو حکومت کرنے کا موقع ملتا تو یہ حالات نہ ہوتے‘

منگل 12 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف کو پنجاب میں اسموگ کے حوالے سے ٹویٹ کرنا مہنگا پڑگیا، صارفین نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ کاش اس قوم نے کبھی ایک دفعہ بھی خواجہ آصف اور ان کی پارٹی کو حکومت کرنے کا موقع دیا ہوتا تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ صرف شور ہے کہ چاول کی فصل کی باقیات جلانے سے اسموگ ہوتی ہے، اس چارٹ کا ملاحظہ فرمائیں، آپ کو اصلی ملزم نظر آئیں گے جن کا ملزموں میں نام ہی نہیں آتا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی: ٹرمپ کی ممکنہ کال پر نواز شریف کا ردعمل کیا ہوتا؟ خواجہ آصف نے بتادیا

خواجہ آصف نے لکھا کہ فصلوں کی باقیات تو موہنجوداڑو کے وقت سے جلائی جارہی ہیں، ہمارے اصل حکمران یعنی انتظامیہ، نوکر شاہی اور ایگزیکٹو نے ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے کہ اسموگ کی بڑی وجہ فصلیں جلانا ہے اور اسموگ بھارت سے امپورٹ ہورہی ہے کیونکہ ہوا مشرق سے مغرب کی طرف چل رہی ہے، جب ہوا مغرب سے مشرق کی طرف چلے گی تو پھر کیا ہوگا۔

وزیردفاع نے کہا اسموگ کی وجوحات کے حوالے سے اعداد و شمار کا چارٹ شیئر کیا اور لکھا کہ آپ اس چارٹ میں دیکھیں گے کہ سب بڑے ملزم انتظامیہ کی سر پرستی میں رشوت کے زور پہ اسموگ پھیلا رہے ہیں اور ملبہ فصلوں کی باقیات پہ ڈال رہے ہیں۔

’تاجر حضرات رات گھر آتے ہیں تو بچے سوئے ہوتے ہیں صبح بچے اسکول جاتے ہیں تو ابا حضور سوئے ہوتے ہیں‘

انہوں نے مزید لکھا کہ چند روز پہلے لاہور کے جج شاہد کریم نے مارکیٹیں 8 بجے شام بند کرنے کا فیصلہ سنایا، جس پر عملدرآمد ہونا باقی ہے، پاکستان اور خصوصا پنجاب کا یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ یہاں مارکیٹیں دوپہر کے بعد یعنی 2 بجے کے قریب کھلتی ہیں اور آدہی رات کے بعد 2 بجے کے بعد تک کھلی رہتی ہیں۔

’محترم تاجر حضرات رات گھر آتے ہیں تو بچے سوئے ہوتے ہیں صبح بچے اسکول جاتے ہیں تو ابا حضور سوئے ہوتے ہیں، مارکیٹیوں کے اوقات کا یہ منفرد اعزاز دنیا میں صرف وطن عزیز کو حاصل ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ تاجر تنظیمیں ایک بڑی قوت ہیں اور وہ ان منفرد اوقات کو تبدیل کرنے کے حامی نہیں، ہم سیاستدانوں کی بھی سیاسی دوکانداری ہے اور ہم مصلحتوں کا شکار ہیں کہ ہمارے کاروبار سیاست کو کوئی زک نہ پہنچے۔

خواجہ آصف کے ٹویٹ پر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا ہے اور ان پر طنز کے نشتر چلا ئے ہیں کہ خواجہ صاحب کو بھی حکمرانی کا موقع ملتا تو وہ کم از کم ملک سے اسموگ تو ختم کردیتے۔

ایک صارف نے لکھا کہ کاش اس قوم نے کبھی ایک دفعہ بھی خواجہ صاحب کو اور اس کی پارٹی کو حکومت کرنے کا موقع دیا ہوتا تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ کاش اس ناہنجار کو وزارت ملی ہوتی تو پھر یہ ٹویٹ کی بجائے عملی اقدامات اُٹھاتا لیکن افسوس اس قلی کو وزنی گیندیں اٹھانے کی دیہاڑی پر لگایا ہوا ہے۔

صارف محمد وسیم راؤ نے لکھا کہ حضور کیا حکومت میں ہوتے ہوئے اشرافیہ کا ماتم منانا آپکو زیب دیتا ہے؟؟ پنجاب میں صدا سے حکومت کررہے ہیں، وفاق میں چوتھی حکومت ہے یہ اور اشرافیہ کو کوس رہے ہیں، خواجہ صاحب کوئی تھوڑی سی شرمندگی محسوس کر لیں اور تسلیم کر لیں کہ آپ لوگ خود کچھ کر نہیں سکتے۔

ایک صارف نے مطالبہ کیا کہ خواجہ آصف کھل کر ملزمان کا نام لیں کہ کون اصل ملزم ہے، وزیراعظم شہباز شریف کے نام سے پیروڈی اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی کہ خواجہ صاحب، یہ مت کہیں، ہم دونوں انہی گروپس سے بھاری رشوت لیتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp