پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ اس بار اگر حتمی احتجاج میں ہم ناکام ہوگئے تو پھر 6 ماہ تک ماحول نہیں بن سکے گا، پاکستان کے کسی بھی علاقے سے 2 سے 3 لاکھ لوگ نکل آئے تو کافی ہوں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے پی ٹی آئی کے کارکنوں اور عوام کے ذہن میں بٹھانا ہے کہ یہ فائنل احتجاج ہے، اس لیے تیاری کے ساتھ آنا ہے کیونکہ گرفتاری کے ساتھ کسی بھی طرح کے حالات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں بعض پی ٹی آئی رہنما چاہتے ہیں عمران خان جیل سے رہا نہ ہوں، شیر افضل مروت
شیر افضل مروت نے کہاکہ بنگلہ دیش میں 3 لاکھ شہری باہر نکلے اور حکومت کا تختہ الٹ دیا، پاکستان میں ایسا کیوں نہیں ہوسکتا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ آج ہمارے 3 اہم رہنماؤں کو اڈیالہ جیل میں گرفتار کرکے حکومت نے اپنا چہرہ دنیا کے سامنے لایا، عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دینا ہائیکورٹ کے احکامات کے خلاف ہے، دفعہ 144 کا جیل کے احاطے میں اطلاق نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں حکومت سے خیر کی کوئی توقع نہیں، اڈیالہ جیل کا نیا سپرنٹنڈنٹ عمران خان اور پی ٹی آئی کو پریشان کرنے کے لیے لایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کو واپس لا کر بسایا، شیر افضل مروت
شیر افضل مروت نے کہاکہ لوگوں کو اس سے قبل تھانے، کچہری اور جیل سے ڈر لگتا تھا لیکن اب دو اڑھائی سالوں میں وہ ڈر ختم ہوگیا ہے، اب ہمیں ڈرانے کی کوشش میں حکومت خود ڈر جائے گی۔